رسائی کے لنکس

پاکستانی طالبان نے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد کو برطرف کر دیا


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

گزشتہ ہفتے ذرائع ابلاغ کو بھیجے اپنے ایک بیان طالبان کے سابق ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اور ان کے پانچ دیگر کمانڈر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کرتے ہیں۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے مرکزی ترجمان شاہد اللہ شاہد کو برطرف کر دیا ہے اور تاحال اپنی ترجمانی کے لیے کسی نئے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبروں کے مطابق پاکستانی طالبان نے یہ اقدام گزشتہ ہفتے شاہد اللہ شاہد کی طرف سے عراق اور شام کے مختلف حصوں پر قابض سنی شدت پسند تنظیم ’دولت اسلامیہ‘ کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کرنے کی پاداش میں کیا گیا۔

طالبان کا کہنا تھا کہ شاہد اللہ شاہد ایک ایسا نام ہے جو ان کے ترجمان کے لیے مخصوص ہے اور برطرف کیے گئے ترجمان کا اصل نام شیخ مقبول تھا۔

پاکستانی طالبان نے افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی حمایت کے اپنے عزم کو دہرایا۔

گزشتہ ہفتے ذرائع ابلاغ کو بھیجے اپنے ایک بیان طالبان کے سابق ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ اور ان کے پانچ دیگر کمانڈر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کرتے ہیں۔ اس میں شاہد اللہ شاہد نے اپنا نام ابو عمر مقبول الخراسانی بتایا تھا۔

دولت اسلامیہ کو عالمی امن کے لیے ایک خطرہ قرار دیا جارہا ہے اور یہ شدت پسند تنظیم مزید علاقوں پر قبضہ کر کے وہاں خلافت قائم کرنے کی دھمکی دے چکی ہے۔

حال ہی میں پاکستان کے شمالی مغربی شہر پشاور اور اقتصادی مرکز کراچی میں دولت اسلامیہ سے متعلق تعارفی مواد اور دیواروں پر ان کے حق میں نعرے لکھے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہو چکی ہیں۔

تاہم پاکستانی حکام ’دولت اسلامیہ‘ کی ملک میں موجودگی کی تردید کرتے ہوئے کہتے آئے ہیں سکیورٹی فورسز بلا تفریق تمام دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی میں مصروف ہے۔

پاکستانی فوج نے 15 جون سے شدت پسندوں کے خلاف شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے جس میں اب تک 1200 سے زائد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔

یہ کارروائی شروع ہونے کے بعد سے بھی طالبان کے مختلف دھڑوں میں اختلافات میں شدت کی خبریں سامنے آچکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG