رسائی کے لنکس

دہشت گردوں کے حملوں سے بیرونی سرمایہ کاری متاثر ہوئی: سیکرٹری خزانہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کے مطابق ماضی میں پاکستان میں پانچ سے سات ارب ڈالر تک کی سالانہ سرمایہ کاری ہوتی تھی مگر اب یہ مالیت دو ارب ڈالر سالانہ سے بھی کم ہے۔

پاکستان کے سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے کہا کہ ملک میں شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے سالانہ پانچ ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری کا نقصان ہو رہا ہے۔

بیشتر سرمایہ کار دہشت گردی اور غیر یقینی صورتحال کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری سے گھبراتے ہیں۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان میں ناصرف بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی ہے بلکہ مقامی سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد نے بھی اپنا سرمایہ ملک سے باہر منتقل کیا ہے۔

وقار مسعود کے مطابق ماضی میں پاکستان میں پانچ سے سات ارب ڈالر سالانہ تک کی بیرونی سرمایہ کاری ہوتی تھی مگر اب یہ مالیت دو ارب ڈالر سالانہ سے بھی کم ہے۔

قومی اسمبلی میں فنانس اور اقتصادی امور کے پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران 80 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سی کمپنیاں پاکستان میں دلچسپی رکھتی ہیں مگر ان کی سرمایہ کاری سلامتی کی صورت حال میں بہتری سے جڑی ہوئی ہے۔

’’اس وقت امریکی فارماسوٹیکل کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہ رہی ہیں۔ ہماری ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر بہت پرکشش ہے جس میں کافی بڑی انویسٹمنٹس آئی ہیں۔ اس کے علاوہ تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے میں بھی بیرونی کمپنیوں کی دلچسپی رہی ہے اور اگر سکیورٹی کے حالات بہتر ہو جائیں تو اس شعبے میں بہت بڑے اضافے کا امکان ہے۔ ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کے شعبے میں بھی غیر ملکی کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ اس شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور بیرونی سرمایہ کاری سے غیر معمولی تبدیلی آ سکتی ہے۔‘‘

گزشتہ سال جون سے فوج نے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کر رکھا ہے اور اسی سال دسمبر میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا تھا جس کے 20 نکات پر کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے معاشی مرکز کراچی میں بھی دو سال سے آپریشن جاری ہے اور وہاں صورتحال میں خاصی بہتری آئی ہے۔

رانا افضل نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے اور توانائی کے شعبے میں چین کی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے بہت کشش رکھتا ہے۔ انھوں نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان میں جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔

XS
SM
MD
LG