پاکستان نے جوہری اور روایتی ہتھیار اپنے ہدف تک لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے غوری میزائل کا ’کامیاب‘ تجربہ کیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق یہ میزائل 1300 کلومیٹر تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تجربے کے موقع پر اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ ملک کے میزائل نظام کی تیاری سے وابستہ سائنسدان اور انجینئر بھی موجود تھے۔
اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل لفٹیننٹ جنرل زبیر محمود نے کہا کہ پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں اور ایٹمی اثاثوں پر بجا طور پر فخر ہے۔
پاکستانی عہدیدار یہ کہتے رہے ہیں کہ ایسے تجربات ملک کی دفاعی صلاحیت کو مزید مضبوط بنانے کی جانب ایک اور پیش رفت ہیں، اور ان کا مقصد میزائل نظام کے ڈیزائن اور تکنیکی پہلوؤں کی جانچ ہوتا ہے۔
ماضی میں میزائل تجربات پاکستان اور اس کے روایتی حریف بھارت کے تعلقات میں تناؤ کا باعث بنتے رہے، لیکن دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان ایسے تجربات سے متعلق پیشگی اطلاع کا نظام وضع کیے جانے کے بعد اب یہ معمول کی کارروائی کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔
پاکستان نے گزشتہ ماہ زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ’شاہین تھری‘‘ کا کامیاب تجربہ کیا تھا، 2750 کلو میٹر تک مار کرنے والا شاہین تھری میزائل بھی جوہری اور روایتی ہتھیار اپنے ہدف تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستان میں اعلیٰ سیاسی و فوجی عہدیداروں کا دعویٰ رہا ہے کہ اُن کا ملک اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں تاہم ملک کے تحفظ کے لیے کم از کم دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھا جائے گا۔