رسائی کے لنکس

پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کے بارے میں ملک گیر سروے


Seyid Cəfər Pişəvəri
Seyid Cəfər Pişəvəri

اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین”UNHCR “ اور حکومت پاکستان نے مشترکہ طور پر ملک میں موجود افغان پناہ گزینوں کی صورت حال اور اُن کو درپیش مسائل کا جائزہ لینے کے لیے ایک سروے کا آغاز کیا ہے۔

پاکستان میں یو ایچ سی آر کے نمائندے مینگیشا کیبایڈی (Mengesha Kebede) نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کی مدد سے پاکستان اور افغان حکومت سمیت اُن کا ادارہ اور دیگر امدادی تنظیمیں افغان مہاجرین سے متعلق بہتر حکمت عملی تشکیل دے سکیں گے۔

عالمی تنظیم کے نمائندے کے مطابق افغانوں کے لیے یہ اہم موقع ہے کہ وہ اپنے خدشات، خواہشات او ر منصوبوں کے علاوہ پاکستانی معاشرے میں اپنے کردار کے بارے میں بتا سکیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان اور یو این ایچ سی آر چاہتا ہے کہ افغان پناہ گزین سروے ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔

اُن کے بقول ”گذشتہ تین دہائیوں کے دوران افغانستان میں ہونے والی لڑائی اور بدامنی کے باعث ملک چھوڑ کر پاکستان آنے والوں کے بارے میں کیے جانے والے اس سروے سے مفید معلومات حاصل ہوں گی“۔

اعدادوشمار کے حصول کے لیے 2011 کے دوران افغان پناہ گزینوں کے ایک لاکھ 20 ہزار گھرانوں کو اس سروے میں شامل کیا جائے گااور سروے ٹیموں میں خواتین کو بھی شامل کیا گیاہے تاکہ افغان عورتوں کی برہ راست رائے جانی جاسکے۔

بیان کے مطابق پاکستان میں سرحدی اُمور کی وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری عمران زیب نے کہا کہ یہ جائزہ اس لیے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ اس کی مدد سے پاکستان ، افغانستان اور یواین ایچ سی آر افغان مہاجرین کی بہبود کے لیے بہتر طور پر منصوبہ بندی کر سکیں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ اس سروے سے افغانوں کو پاکستان میں کام کرنے کے لیے اجازت ناموں سمیت اُنھیں ویزہ کے اجرا میں بھی مدد ملے گی۔

پاکستان کے اس وقت لگ بھگ سترہ لاکھ افغان پناہ گزین مقیم ہیں اوراُنھیں 2012 کے اواخر تک ملک میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG