رسائی کے لنکس

پنجاب میں ثقافتی ورثہ کی بحالی کے لیے امریکی امداد کا اعلان


پنجاب میں ثقافتی ورثہ کی بحالی کے لیے امریکی امداد کا اعلان
پنجاب میں ثقافتی ورثہ کی بحالی کے لیے امریکی امداد کا اعلان

پاکستان میں تعینات امریکی سفیر نے پنجاب میں تین صوفیائے کرام کے مزاروں کے تحفظ اور بحالی کے لیے ایک کروڑ 25لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔

بدھ کو لاہور میں مقبرہ جہانگیر پر منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر این پیٹرسن نے کہا کہ امریکہ کو اُچ شریف میں حضرت راجن شاہ قتال،ملتان میں حضرت موسیٰ پاک شہید اور راجن پور میں خواجہ غلام فرید کے مزاروں کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرنے پر فخر ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ جگہیں صرف پاکستان ہی کا ورثہ نہیں بلکہ عالمی میراث بھی ہیں۔ یہ منصوبے مشترکہ میراث کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ بنانے کی غرض سے پاک امریکہ مشترکہ کوششوں کی عمدہ مثال ہے۔

یہ تینوں مزار فن تعمیر کا نادر نمونہ ہیں اور ہر سال لاکھوں افراد ان کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ ان منصوبوں میں اینٹ اور ٹائل کے کام کی بحالی، اصلی نمونوں کو نمایاں کرنے کے لیے رنگ وروغن کی سطحی تہوں اور بوسیدہ ہوتے ہوئے پلستر کو ہٹانا،لکڑی کے ناکارہ ہونے والے شہتیروں کو تبدیل کرنا اور پچی کاری کے اصل کام کو بحال کرنا شامل ہے۔

ان تینوں گرانٹس کے علاوہ امریکی سفارتخانہ پاکستان میں ثقافتی ورثہ کے تحفظ کے متعددمنصوبوں کے لیے اعانت فراہم کر چکا ہے جن میں شاہی قلعہ لاہور کا عالمگیری دروازہ، ٹیکسلا میں سرکپ کا مقام اور جناں والی ڈھیری،پشاور میں مسجد مہابت خان اور گورکھتری، قلعہ روہتاس میں مان سنگھ کی حویلی اور لاہور میں مسجد وزیر خان کا بازار شامل ہیں۔

صوبہ پنجاب میں بحالی کے جن تین منصوبوں پر اس وقت کام جاری ہے ان میں مزار شاہ شمس تبریز ملتان،گجرات میں حافظ حیات کمپلیکس اور ڈیرہ غازی خان میں مزار حضرت سخی سرور شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG