رسائی کے لنکس

سی آئی اے کے سربراہ کی جنرل کیانی سے ملاقات


لیون پنیٹا
لیون پنیٹا

امریکی انٹیلی جنس ادارے سی آئی اے کے سربراہ لیون پنیٹا نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کی ہے جس میں دوطرفہ فوجی تعلقات اور انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر بات چیت کی گئی۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہاگیا کہ دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں خفیہ معلومات کے تبادلے کے طریقہ کار پربات چیت کی۔

لیون پنیٹاغیر اعلانیہ دورے پر جمعہ کو اسلام آباد پہنچے تھے ۔ دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی فورسز کی خفیہ کارروائی میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سی آئی اے کے سربراہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان تھا اور اس کا مقصد پاک امریکہ فوجی تعلقات کی بحالی تھا۔

امریکی صدر اوباما نے پنیٹا کو نیا امریکی وزیر دفاع نامزد کیا ہے جب کہ موجودہ وزیر دفاع رابرٹ گیٹس رواں ماہ کے آخر میں سبکدوش ہوجائیں گے۔

ایبٹ آباد آپریشن کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی اور دو روز قبل پاکستانی فوج کے سربراہ جنر ل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت فوجی کمانڈروں کے ایک اجلاس کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک امریکہ عسکری روابط کو دونوں ممالک کے مجموعی تعلقات کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ دو مئی کو ایبٹ آباد میں خفیہ امریکی آپریشن اور پارلیمان کی مشترکہ قرارداد کی روشنی میں ان روابط کا از سر نو جائزہ لینا ہوگا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ان ہی وجوہات کی بنیاد پر پاکستانی فوج نے ملک میں موجود امریکی فوجیوں کی تعداد میں نمایا ں کمی کی ہے۔

جمعہ کو اسلام آبادمیں امریکی سفارتخانے کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکہ نے پاکستانی حکومت کی درخواست پر پاکستان میں اپنے فوجی اہلکاروں کی تعداد میں کمی کی ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان میں موجود امریکی فوجی اہلکاروں میں تربیت کنندگان شامل ہیں جو پاکستانی افواج کے ساتھ مل کر خدمات فراہم کرتے ہیں۔ یہاں موجود امریکی فوجی اہلکاروں کی کل تعداد کا تعین پاکستانی حکومت اور فوج کی درخواست اور ان کے ساتھ مل کر کیا جاتا ہے۔

ایبٹ آباد کے واقعہ کے بعد پاک امریکہ تعلقات کو معمو ل پر لانے کے لیے اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن ، سینیٹ کی خارجہ اُمور کمیٹی کے چیئرمین جان کیری اور امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ایڈمرل مائیک ملن بھی پاکستان کا دور ہ کر چکے ہیں ۔

XS
SM
MD
LG