رسائی کے لنکس

تعلیم کے ذریعے رابطوں سے ’دوستی‘ بنتی ہے: ریٹا اختر


ریٹا اختر
ریٹا اختر

فل برائیٹ اسکالر شپ کو دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی وظیفہ کہا جاتا ہے جس کے تحت سب سے زیادہ پاکستانی طالب علم امریکہ جاتے ہیں۔

امریکہ پاکستان سمیت دنیا میں 150 ممالک میں ہونہار طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالر شپ یا تعلیمی وظائف مہیا کرتا ہے۔ فل برائیٹ اسکالر شپ کو دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی وظیفہ کہا جاتا ہے جس کے تحت سب سے زیادہ پاکستانی طالب علم امریکہ جاتے ہیں۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن پاکستان(یوایس ای ایف پی) پاکستانی طلبا کو امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول میں معاونت فراہم کرتا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریٹا اختر نے وائس آف امریکہ سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ اب تک متعدد فیلو شپ پروگراموں کے ذریعے 5000 افراد اعلٰی تعلیم کے لیے امریکہ جا چکے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ اب تک جو بھی پاکستانی تعلیم کے حصول کے لیے گئے وہ اپنے ملک واپس لوٹ کر آئے۔ ’’ پاکستانی لوگ بہت محب وطن لوگ ہیں، فل برائٹ پروگرام پر جو لوگ ہم بھیجتے ہیں اُن میں سے ننانوے فیصد واپس آتے ہیں، یہ بڑی بات ہے کیوں کہ ہر ملک سے ایسا نہیں ہوتا پاکستانی لوگ اس لحاظ سے بہت اچھے ہیں وہ پاکستان کی ترقی چاہتے ہیں۔‘‘

وائس آف امریکہ کا ریٹا اختر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو
please wait

No media source currently available

0:00 0:07:10 0:00
ریٹا اختر کہتی ہیں کہ اس پروگرام سے دونوں ملکوں کے لوگوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد مل رہی ہے۔

’’جو پاکستانی واپس آتے ہیں، وہ سب کہتے ہیں کہ ہمیں نہیں پتہ تھا کہ امریکی لوگ کیسے ہیں اتنے دوستانہ ہیں جانے سے پہلے وہ پوچھتے ہیں ہمیں وہ تنگ تو نہیں کریں گے؟ میں کہتی ہوں سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ آپ کو تنگ کریں اور (جب واپس آتے ہیں تو) کہتے ہیں واقعی اتنے اچھے لوگ ہیں۔‘‘

یو ایس ای ایف پی پاکستانی طالب علموں، اساتذہ اور مختلف شعبوں کے ماہرین کے لیے گیارہ مختلف پروگرام پیش کرتا ہے، جن میں فل برائیٹ پروگرام سب سے نمایاں ہے۔

اس پروگرام کے تحت 2005ء سے مجموعی طور پر تین ہزار پاکستانی حصول تعلیم کے لیے امریکہ کا سفر کر چکے ہیں جب کہ 2014ء میں مزید 675 پاکستانی امریکہ جائیں گے۔

یوایس ای ایف پی دو قومی کمیشن ہے جسے 1950ء میں پاکستان اور امریکہ کی حکومتوں نے قائم کیا تھا۔ اس کا مشن تعلیمی اور ثقافتی تبادلوں کے ذریعے امریکی اور پاکستانی عوام کے درمیان باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینا ہے۔

تریسٹھ سال پہلے اس پروگرام کے آغاز سے اب تک آٹھ سو سے زائد امریکی شہری بھی پاکستان آ چکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG