رسائی کے لنکس

پاک امریکہ سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط آئندہ ماہ متوقع


سلیم مانڈوی والا
سلیم مانڈوی والا

پاکستان اور امریکہ کے مابین سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ان دنوں ایک مجوزہ معاہدے پر بات چیت جاری ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ پاک امریکہ دو طرفہ سرمایہ کاری معاہدہ (بی آئی ٹی ) پر دستخط آئندہ ماہ متوقع ہے۔

اس سلسلے میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی قیادت میں پاکستانی حکام کا اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن میں اپنے امریکی ہم منصبوں سے بات چیت کے بعد رواں ہفتے واپس پہنچ گیا ہے۔

سلیم مانڈوی والا نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ یہ دورہ انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوا ہے اور دونوں ممالک کے مابین اقتصادی روابط کے فروغ کے سلسلے میں دوطرفہ سرمایہ کاری معاہدے یا (بی آئی ٹی) کو حتمی شکل دینے میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’’سرمایہ کاری کے معاہدے پر پچھلے آٹھ سال سے ڈیڈ لاک تھا۔ اب اس پر کافی پیش رفت ہوئی ہے اور دونوں ملکوں نے معاہدے کا بنیادی مسودہ تیار کر لیا ہے ہماری کوشش ہے کہ تمام فارمیلٹیز کو اگلے مہینے تک حتمی شکل دے لیں تاکہ اس پر دستخط کریں‘‘۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پاکستان 1950 سے امریکہ کا اتحادی ہے اور دونوں ملکوں کے مابین تجارتی و معاشی تعلقات بھی کافی پرانے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اس وقت بھی تقریباً 80 امریکی کمپنیاں پاکستان میں کام کر رہی ہیں اور اُمید ہے کہ دوطرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے سے مزید سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گی۔

’’معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی حکومت اور کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقعوں کو قدرے مختلف نظر سے دیکھیں گی اور ان کے اعتماد میں اضافہ ہو گا‘‘۔

اقتصادی ماہرین کے خیال میں پاک امریکہ تعلقات میں حالیہ کشیدگی دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات پر بھی اثرانداز ہوئی ہے، لیکن سیلم مانڈوی والا نے اس تاثرکو رد کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال میں غیر ملکیوں کی جانب سے پاکستان میں اب تک کی جانے والے تقریباً 60 کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری میں بڑا حصہ امریکی کمپنیوں کا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2011ء سے رواں سال مارچ تک امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں ساڑھے سولہ کروڑ ڈالر سے زائد سرمایہ کاری کی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران امریکہ کا پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 24 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG