پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے ضلع سبی میں نامعلوم افراد نے ایک مسافر بس پر پیٹرول چھڑک کر اسے آگ لگا دی جس سے بچوں اور خواتین سمیت کم از کم 14 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئے اور مرنے والوں میں سے تین کا تعلق اقلیتی ہندو برادری سے بتایا گیا ہے۔
سبی کی انتظامیہ کے اعلیٰ ترین افسر نصیر احمد ناصر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ واقعہ قومی شاہراہ پر منگل کو علی الصباح اُس وقت پیش آیا جب مسافر مختصر قیام کے لیے ایک طعام گاہ پر رکے۔
اُنھوں نے بتایا کہ بیشتر خواتین اور بچے بس ہی میں موجود تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے اس پر پیٹرول پھینک کر آگ لگا دی اور جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔
حکام اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ شعلوں نے آناً فاناً بس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور بیشتر افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ چند زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اُن کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور حکام ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
نصیر احمد ناصر کے بقول سکیورٹی فورسز نے اس واقعہ کے عوامل جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
بلوچستان میں گذشتہ چند سالوں کے دوران تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کا ماننا ہے کہ ان میں کالعدم بلوچ عسکری تنظیمیں ملوث ہیں۔