شمال مغربی پاکستان میں نقاب پوش حملہ آوروں نے حقوق نسواں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ کو قتل کر دیا ۔
مقامی حکام اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ’سویرا‘ نامی تنظیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریدہ آفریدی بدھ کی صُبح قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اپنی رہائش گاہ سے پشاور میں اپنے دفتر کے لیے روانہ ہوئیں مگر جمرود کے قریب گھات میں بیٹھے مسلح افراد نے گاڑی کو روک کر ان پر فائرنگ کر دی جس سے موقع پر ہی ان کی موت واقع ہو گئی۔
مقتولہ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ انھیں گزشتہ کئی روز سے مبینہ طور پر طالبان شدت پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
جمرود میں اس سے قبل انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ملک کی صف اول کی تنظیم ’ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان‘ کے ایک سرگرم رکن ظرطیف خان آفریدی کو بھی مشتبہ عسکریت پسندوں نے ہلاک کر دیا تھا۔
مقامی حکام اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ ’سویرا‘ نامی تنظیم کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فریدہ آفریدی بدھ کی صُبح قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں اپنی رہائش گاہ سے پشاور میں اپنے دفتر کے لیے روانہ ہوئیں مگر جمرود کے قریب گھات میں بیٹھے مسلح افراد نے گاڑی کو روک کر ان پر فائرنگ کر دی جس سے موقع پر ہی ان کی موت واقع ہو گئی۔
مقتولہ کے رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ انھیں گزشتہ کئی روز سے مبینہ طور پر طالبان شدت پسندوں کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔
جمرود میں اس سے قبل انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ملک کی صف اول کی تنظیم ’ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان‘ کے ایک سرگرم رکن ظرطیف خان آفریدی کو بھی مشتبہ عسکریت پسندوں نے ہلاک کر دیا تھا۔