رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی: نیٹو رسد کے قافلے پر حملہ، دو ہلاک


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

نیٹو افواج کے لیے رسد لے جانے والے اس قافلے پر خود کار ہتھیاروں سے لیس لگ بھگ 30 شدت پسندوں نے فائرنگ کی اور بعد میں تین بڑے ٹرکوں کو جلا دیا۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں نیٹو افواج کے لیے رسد لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے پر مشتبہ شدت پسندوں کے حملے میں دو ڈرائیور ہلاک جب کہ تین افراد زخمی ہو گئے۔

قبائلی انتظامیہ کے عہدیداروں کے مطابق خیبر ایجنسی کے علاقے جمرود میں پیر کی صبح جنگجوؤں نے یہ حملہ کیا۔

افغانستان میں نیٹو افواج کے لیے سامان لے جانے والے ٹرکوں کے اس قافلے پر خود کار ہتھیاروں سے لیس لگ بھگ 30 افراد نے فائرنگ کی اور بعد میں تین بڑے ٹرکوں کو جلا دیا۔

اطلاعات میں ٹرکوں پر لدھی نیٹو افواج کی پانچ فوجی گاڑیاں بھی جل کر خاکستر ہو گئیں۔

اس حملے کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن طالبان جنگجو نیٹو افواج کے قافلوں پر اس طرح کے حملے کرتے آئے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں نیٹو افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والے ٹرکوں کے قافلے پر خیبر ایجنسی میں شدت پسندوں کے حملوں میں تیزی آئی ہے۔

اپریل کے وسط میں خیبر ایجنسی میں سر قمر اور علی مسجد نامی علاقوں میں بھی رسد کے قافلوں پر دو مختلف حملوں میں دو ڈرائیور ہلاک جب کہ مقامی خاصا دار فورس کے اہلکار سمیت تین افراد زخمی ہو گئے تھے۔

افغانستان تک رسد لے جانے والی گاڑیوں کے مالکان کی ایک تنظیم کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ایسے حملوں نے ڈرائیوروں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے تنظیم کے عہدیدار جہانزیب آفریدی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اُنھوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنایا جائے۔

افغانستان میں تعینات امریکی اور بین الاقوامی اتحادی افواج کے لیے ایندھن اور رسد کا ایک بڑا حصہ پاکستان کے دو زمینی راستوں سے جاتا ہے۔

کراچی کی بندرگاہ سے بلوچستان میں چمن اور خیبرپختونخواہ سے ملحقہ خیبر ایجنسی کے راستے افغانستان سامان کی ترسیل کی جاتی ہے۔

اب جب کہ افغانستان سے نیٹو افواج نے انخلا کا اعلان کر رکھا ہے تو وہاں سے عسکری ساز و سامان کی واپسی کے لیے پاکستان ہی کے زمینی راستے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG