اسلام آباد —
پاکستان کے شہر راولپنڈی میں ایک ماتمی جلوس پر خودکش حملے میں جمعرات کو ہلاکتوں کی تعداد 23 ہو گئی جب کہ زخمی ہونے والے 60 سے زائد افراد میں سے اب بھی بیشتر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
دریں اثناء کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے راولپنڈی اور کراچی میں بم حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
وفاقی دارالحکومت حکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں بدھ کو نصف شب کے قریب ایک خودکش بمبار نے ماتمی جلوس کے قریب اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا تھا۔
اس حملے سے کچھ گھنٹے قبل ملک کے اقتصادی مرکز کراچی میں اورنگی ٹاؤن میں ایک امام بارگاہ کے قریب یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
ماہ محرم کے دوران حکومت نے ملک بھر بالخصوص امام بارگاہ اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ بدھ کو ہونے والے دہشت گرد حملے حفاظتی انتظامات پر ایک سوالیہ نشان ہیں۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ان حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا ہے۔
دریں اثناء کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے راولپنڈی اور کراچی میں بم حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
وفاقی دارالحکومت حکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی میں بدھ کو نصف شب کے قریب ایک خودکش بمبار نے ماتمی جلوس کے قریب اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا تھا۔
اس حملے سے کچھ گھنٹے قبل ملک کے اقتصادی مرکز کراچی میں اورنگی ٹاؤن میں ایک امام بارگاہ کے قریب یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
ماہ محرم کے دوران حکومت نے ملک بھر بالخصوص امام بارگاہ اور ماتمی جلوسوں کی حفاظت کے لیے خصوصی انتظامات کر رکھے ہیں۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ بدھ کو ہونے والے دہشت گرد حملے حفاظتی انتظامات پر ایک سوالیہ نشان ہیں۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے ان حملوں کی پرزور مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا ہے۔