کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن نمبر پانچ میں بدھ کی شام یک بعد دیگرے 2دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم 2افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔ دونوں دھماکوں کے درمیان تقریباًچالیس منٹ کا فرق تھا ۔ڈی جی آئی ویسٹ جاوید اوڈھو نے دونوں دھماکوں کی تصدیق کرتے کہا ہے کہ پہلا دھماکا خود کش جبکہ دوسرا دھماکا پلانٹیڈ تھا۔
دونوں دھماکے امام بارگاہ حیدرکرارٹرسٹ کے قریب ہوئے ۔ پہلا دھماکا چھ بج کر چالیس منٹ پر رکشااور موٹر سائیکل کے تصادم کے نتیجے میں ہوا ۔ دھماکے سے موٹر سائیکل کے پرخچے اڑ گئے اور رکشا بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ دھماکے سے امام بارگاہ سے ملحقہ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد موجود تھا اور موٹرسائیکل سوار امام بارگاہ کی طرف بڑھ رہا تھا کہ اسی دوران رکشا سے تصادم کے نتیجے میں دھماکا ہوگیا جس میں رکشا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جبکہ موٹر سائیکل سوارجو خودکش حملہ آور بتایا جارہا ہے اس کی لاش مل گئی ہے۔
اس دھماکے کے چالیس منٹ بعد چند گز کے فاصلے پر ہی دوسرا دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں موقع پر موجود صحافی، پولیس و رینجرز کے اہلکاروں سمیت 6افراد زخمی ہوئے۔ دونوں دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں کوفوری طور پر عباسی شہید اور دیگرقریبی اسپتالوں میں منتقل کیا۔
دھماکوں کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔دکانیں اور کارباری مراکز بند کردیئے گئے جبکہ پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
جس علاقے میں دھماکے ہوئے ہیں وہ خاصہ گنجان آباد ہے ۔ امام بارگاہ حیدرکرار کے علاوہ یہاں ایک اسپتال اور دیگر عمارتیں ورہائشی مکانات واقع ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر اورنگی ٹاوٴن قمر شیخ نے سب سے پہلے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو کے مطابق پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کو موقع سے ایک لاش کے ٹکڑے ملے ہیں جو ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور تھا۔
دونوں دھماکے امام بارگاہ حیدرکرارٹرسٹ کے قریب ہوئے ۔ پہلا دھماکا چھ بج کر چالیس منٹ پر رکشااور موٹر سائیکل کے تصادم کے نتیجے میں ہوا ۔ دھماکے سے موٹر سائیکل کے پرخچے اڑ گئے اور رکشا بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا جبکہ دھماکے سے امام بارگاہ سے ملحقہ دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل میں دھماکا خیز مواد موجود تھا اور موٹرسائیکل سوار امام بارگاہ کی طرف بڑھ رہا تھا کہ اسی دوران رکشا سے تصادم کے نتیجے میں دھماکا ہوگیا جس میں رکشا ڈرائیور جاں بحق ہوگیا جبکہ موٹر سائیکل سوارجو خودکش حملہ آور بتایا جارہا ہے اس کی لاش مل گئی ہے۔
اس دھماکے کے چالیس منٹ بعد چند گز کے فاصلے پر ہی دوسرا دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں موقع پر موجود صحافی، پولیس و رینجرز کے اہلکاروں سمیت 6افراد زخمی ہوئے۔ دونوں دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر زخمیوں کوفوری طور پر عباسی شہید اور دیگرقریبی اسپتالوں میں منتقل کیا۔
دھماکوں کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔دکانیں اور کارباری مراکز بند کردیئے گئے جبکہ پولیس اور رینجرز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
جس علاقے میں دھماکے ہوئے ہیں وہ خاصہ گنجان آباد ہے ۔ امام بارگاہ حیدرکرار کے علاوہ یہاں ایک اسپتال اور دیگر عمارتیں ورہائشی مکانات واقع ہیں۔ ایڈمنسٹریٹر اورنگی ٹاوٴن قمر شیخ نے سب سے پہلے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی۔
ڈی آئی جی ویسٹ جاوید اوڈھو کے مطابق پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کو موقع سے ایک لاش کے ٹکڑے ملے ہیں جو ممکنہ طور پر خود کش حملہ آور تھا۔