اسلام آباد —
پاکستان میں 11 مئی کے انتخابات کے لیے جمعہ کو فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کا کام مکمل ہو گیا ہے اور الیکشن کمیشن نے تمام پریزائیڈنگ افسران کو یہ ہدایت بھی کی ہے کہ وہ پولنگ اسٹیشنوں کا چارج سنبھال لیں۔
کمیشن کےمطابق ملک بھر میں 69 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن کے لیے 17 کروڑ نوے لاکھ بیلٹ پیپر کی ترسیل فوج کی نگرانی میں کی گئی۔
پاکستان میں آٹھ کروڑ 61 لاکھ سے زائد اہل ووٹر ہفتہ کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ملک میں انتخابات کے لیے پہلی مرتبہ کمپوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کی گئی ہیں اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب جعلی ووٹ ڈالنا ممکن نہیں رہا۔
نگراں وفاقی وزیراطلاعات عارف نظامی نے جمعہ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پولنگ کے عمل کو پر امن بنانے کے لیے سکیورٹی کے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔
اُدھر چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ اُنھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
فخرالدین ابراہیم نے کہا کہ ووٹ کا استعمال وقت کی ضرورت ہے۔ ’’آپ کو میں کہتا ہوں آج کہ ساٹھ فیصد لوگ ووٹ ڈالنے گئے تو ملک کا مستقبل بدل جائے گا، تو میں آپ سے ایک ہی اپیل کروں گا کہ گھر میں جتنے بھی ووٹر ہیں اُن کو ساتھ لے جا کر اپنا ووٹ اپنی مرضی کے اُمیدوار کو دیں۔‘‘
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے انتظامات کو مزید موثر بنایا جائے گا اور الیکشن کمیشن کے کہنے پر پولنگ کے دن کے لیے منصوبہ بندی میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے۔
پاکستان میں پندرہ ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ملک میں انتخابی مہم کے دوران اُمیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر دہشت گردوں کے حملوں میں اپریل کے اواخر سے اب تک 110 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
کمیشن کےمطابق ملک بھر میں 69 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں جن کے لیے 17 کروڑ نوے لاکھ بیلٹ پیپر کی ترسیل فوج کی نگرانی میں کی گئی۔
پاکستان میں آٹھ کروڑ 61 لاکھ سے زائد اہل ووٹر ہفتہ کو اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ملک میں انتخابات کے لیے پہلی مرتبہ کمپوٹرائزڈ ووٹر فہرستیں تیار کی گئی ہیں اور الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اب جعلی ووٹ ڈالنا ممکن نہیں رہا۔
نگراں وفاقی وزیراطلاعات عارف نظامی نے جمعہ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پولنگ کے عمل کو پر امن بنانے کے لیے سکیورٹی کے جامع انتظامات کیے گئے ہیں۔
اُدھر چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ بلا خوف خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔ اُنھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
’’جب اچھے آدمی ووٹ ڈالنے نہیں جاتے ہیں تو برے آدمی منتخب ہو جاتے ہیں تو آپ کو چاہیئے کہ ووٹ ڈالیں۔‘‘فخرالدین جی ابراہیم
فخرالدین ابراہیم نے کہا کہ ووٹ کا استعمال وقت کی ضرورت ہے۔ ’’آپ کو میں کہتا ہوں آج کہ ساٹھ فیصد لوگ ووٹ ڈالنے گئے تو ملک کا مستقبل بدل جائے گا، تو میں آپ سے ایک ہی اپیل کروں گا کہ گھر میں جتنے بھی ووٹر ہیں اُن کو ساتھ لے جا کر اپنا ووٹ اپنی مرضی کے اُمیدوار کو دیں۔‘‘
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی کے انتظامات کو مزید موثر بنایا جائے گا اور الیکشن کمیشن کے کہنے پر پولنگ کے دن کے لیے منصوبہ بندی میں کچھ تبدیلی کی گئی ہے۔
پاکستان میں پندرہ ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں سکیورٹی کے اضافی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ملک میں انتخابی مہم کے دوران اُمیدواروں اور سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر دہشت گردوں کے حملوں میں اپریل کے اواخر سے اب تک 110 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔