پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان راولپنڈی میں کھیلا جانے والا ٹیسٹ میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ پانچویں روز پاکستان کو نو وکٹیں جب کہ جنوبی افریقہ کو مزید 243 رنز کی ضرورت ہے۔
قبل ازیں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 370 رنز کا مشکل ہدف دیا تھا۔ تاہم جنوبی افریقن بلے بازوں کی ذمہ درانہ بیٹنگ نے افریقن ٹیم کی اُمیدیں روشن کر دی ہیں۔ مہمان ٹیم نے چوتھے روز کھیل کے اختتام تک ایک وکٹ کے نقصان پر 127 رنز بنا لیے تھے۔ ایڈن مارکرم 59 جب کہ رسی دوسین 48 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔
دوسری اننگز میں جنوبی افریقہ کی واحد وکٹ ڈین ایلگر کی شکل میں گری جو 17 رنز بنا کر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس سے قبل پاکستان کی پوری ٹیم 298 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کے شان دار 115 رنز کی اننگز کھیلی اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
چوتھے روز 129 رنز چھ کھلاڑی آؤٹ پر پاکستان نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو 143 رنز کے مجموعی اسکور پر حسن علی پانچ رنز بنا کر مہاراج کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ 196 رنز کے مجموعی اسکور پر یاسر شاہ بھی 23 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
محمد رضوان اور اسپنر نعمان علی نے 97 رنز کی پارٹنر شپ قائم کر کے پاکستان کی پوزیشن مزید مستحکم کر دی۔ پاکستان کی نویں وکٹ 293 رنز کے مجموعی اسکور پر گری جب نعمان علی 45 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
298 رنز پر پاکستان کی اننگز اس وقت ختم ہو گئی جب شاہین شاہ آفریدی چار رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔
پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 270 رنز جب کہ جنوبی افریقہ نے 201 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی کامیاب ترین بالر رہے جنہوں نے 54 رنز کے عوض 16 اوورز میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں شاہین شاہ آفریدی، فہیم اشرف اور نعمان علی ایک ایک وکٹ ہی حاصل کر سکے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے پہلی اننگز میں سب سے کامیاب بلے باز ٹیمبا باؤما رہے جنہوں نے ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 44 رنز کی اننگز کھیلی۔
خیال رہے کہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں پاکستان کو پہلے ہی 0-1 سے برتری حاصل ہے۔ جنوبی افریقہ کو کراچی ٹیسٹ میں شکست ہوئی تھی۔