پاکستان کے قبائلی علاقے سے متصل صوبہ خیبر پختونخواہ کے جنوبی ضلع بنوں میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ایک مطلوب دہشتگرد مارا گیا۔
حکام کے مطابق ہفتہ کو جانی خیل کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار سرچ آپریشن میں مصروف تھے کہ وہاں روپوش شدت پسندوں نے اُن پر فائرنگ کر دی۔
جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مارا گیا، جس کی شناخت مطیع اللہ کے نام سے کی گئی۔
شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مشتبہ شدت پسند کی تلاش کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں جن میں درجنوں افراد کو حراست میں بھی لیا جاچکا ہے۔
گزشتہ ماہ سے جاری فوجی آپریشن میں حکام کے بقول شمالی وزیرستان کے بیشتر علاقوں کو شدت پسند سے پاک کر دیا گیا ہے اور 500 سے زائد ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کو ہلاک اور ان کے متعدد ٹھکانوں کو تباہ کیا جا چکا ہے۔
حکومتی عہدیدار یہ کہتے آئے ہیں کہ شدت پسندوں کو ملک میں کہیں بھی پناہ لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ان کا پیچھا کر کے انھیں ہر صورت ختم کیا جائے گا۔