رسائی کے لنکس

پہلا ٹی20: پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 143 رنز سے ہرا دیا


کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف 203 رنز پاکستان ٹیم کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور ہے

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تین میچز پر مشتمل ٹی 20سیریز کا پہلا میچ یکطرفہ ثابت ہوا جسے پاکستان نے 143رنز سے جیت لیا۔

ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پاکستان کوپہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور پاکستانی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے کم تجربہ کار کھلاڑیوں کو 203رنز جیسا مشکل ہدف دے دیا۔ پوری ٹیم 13 اعشارہ چار اوور ہی کھیل پائی اور صرف 60 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔

پاکستان نے ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اننگز میں مقررہ 20 اوورز میں 5 وکٹس کے نقصان پر 203 رنز بنائے تاہم ویسٹ انڈیز کی ٹیم کوشش کے باوجود ہدف کا تعاقب کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں پاکستان کی جانب سے ویسٹ انڈیز کے خلاف 203 رنز پاکستان ٹیم کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ اتفاق سے پاکستان نے 2008 میں بھی اسی اسٹیڈیم پر بنگلادیش کے خلاف یہی یعنی 203 رنز اسکور کیا تھا۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم جیسن محمد کپتان ،آندرے فلیچر، رومین پاول،مارلن سیموئل، کیمو پال،دنیش رام دین، کیسرک ولیمز، ویرا سیمی پرمول، چیڈوک والٹن، سیموئل بدری اور ریاد ایمرت پر مشتمل تھی جبکہ پاکستان کی جانب سے فخرزمان، بابر اعظم، آصف علی، حسین طلعت، شعیب ملک،فہیم اشرف،محمد نواز،شاداب خان، حسن علی اور محمد عامر یک جان، یک ٹیم ہوکر میدان میں تھے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان آج کے ٹی 20میچ سمیت 12میچز ہوچکے ہیں ان میں سے پاکستان نے 9اور ویسٹ انڈیز نے صرف تین میچز میں جیت اپنے نام کی۔

آج کے بیٹسمین میں حسین طلعت جن کا یہ ڈبیو میچ تھا 41، فخرزمان 39 ، سرفراز احمد 38 اور شعیب ملک بغیر آؤٹ ہوئے 37 رنز بناکر نمایاں رہے۔

پاکستان کی طرف سے بابر اعظم اور فخرزمان نے اننگز کا آغاز کیا ۔فخر زمان نے 30 رنز بنائے جس میں چھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا ۔ بابر اعظم نے 17 رنز اسکور کئے جن میں تین چوکے بھی شامل تھے جبکہ حسین طلعت نے سب سے زیادہ 41 رنز اسکور کئے جس میں دو چوکے اور چھکا شامل تھا ۔

پاکستانی کپتان نے 38 رنز بنائے جن میں چار چوکے اور ایک چھکا شامل تھا ۔آصف علی نے ایک رنز بنایا جبکہ شعیب ملک نے 37 اور فہیم اشرف نے 16 رنز بنائے ۔ دونوں کھلاڑی آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے ۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیمو پال، ایمرٹ اور پاؤل نے ایک ایک وکٹ لی۔ باقی دو کھلاڑیوں میں سے ایک یعنی بابر اعظم ایل بھی ڈبلیو اور حسین طلعت رن آؤٹ ہوئے۔

ویسٹ انڈیز نے 204رنز کے مشکل ہدف میں کھیل کا بہت ہی برے انداز میں آغاز کیا۔ اس کے ابتدائی 15رنز پر ہی چار کھلاڑی آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ چکے تھے۔

والٹن ویسٹ انڈیز کی طرف سے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے انہوں نے چار بالوں پر صرف چھ رنز بنائے ۔ انہیں محمد نواز کی بال پر آصف علی نے کیچ کیا۔

آندرے فلیچر آج تین بالز کھیلنے کے باوجود کوئی بھی رنز نہیں بناسکے اور صفر پر آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ انہیں محمد عامر نے اپنے گیند پر حسین طلعت کے ہاتھو ں کیچ کرایا۔

انہی کی طرح کپتان جیسن محمداوررام دین بھی بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔ جیسن کی وکٹ محمد عامر اور رام دین کی وکٹ حسن علی کے حصے میں آئی۔ جیسن کو طلعت اور رام دین کو محمد نواز نے کیچ کیا۔

مارلن سیموئل نے 18 رنز بنائے لیکن انہیں فہیم اشرف نے محمد نواز کی بال پر کیچ کرلیا ۔ پاول کو شاداب خان نے اپنی ہی بال پر کیچ کیا۔ پاول ٹیم کے مجموعی اسکور میں صرف پانچ رنز کا ہی اضافہ کرسکے تھے۔

ریاد ایمرت کوشعیب ملک نے اپنی ہی گیند پر حسین طلعت کے ہاتھوں گیارہ رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ کرایا جبکہ ایک اور بال پر انہوں نے کیسرک ولیمز کو بغیر کوئی رن بنائے بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کرا دیا۔

نویں وکٹ کے روپ میں سیموئل بدری سات رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ انہیں شعیب ملک نے حسین طلعت کی بال پر کیچ کیا اور یوں پاکستان نے یہ میچ 143 رنز سے جیت لیا۔

پاکستان کی جانب سے شعیب ملک، محمد عامر اور نواز نے 2,2جبکہ حسن علی شاداب خان اور حسین طلعت نے ایک ایک وکٹ لی۔

حسین طلعت کو مین آف دا میچ قرار دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG