پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف ترکمانستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر ہفتہ کو دارالحکومت اشک آباد پہنچے جہاں وہ ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کے علاوہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
ترکمانستان کی مستقل غیر جانبداری کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر اشک آباد میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں مختلف ملکوں کے سربراہان اور لگ بھگ 65 ملکوں کے مندوبین شریک ہیں۔
ترکمانستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے ذریعے خارجہ امور میں اپنی مستقل غیر جانبداری کا اعلان کر رکھا ہے۔ یہ قراردار 12 دسمبر 1995 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منظور کی گئی تھی۔
کانفرنس میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے ترکمانستان کی اس پالیسی کو سراہا اور کہا کہ پاکستان بھی بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے سب کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی چاہتا ہے۔
’’دو سال سے زائد عرصہ قبل اقتدار کی باگ ڈور سنبھالنے کے بعد ہم تمام ملکوں کے ساتھ امن اور تعاون کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، خصوصاً اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ ۔۔۔ ملک کے باہر امن کے بغیر ہم ملک کے اندر امن نہیں لا سکتے۔‘‘
اپنے خطاب میں وزیراعظم نے پاکستان اور ترکمانستان کے دو طرفہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا بھی ذکر کیا۔
اتوار کو نواز شریف ترکمانستان اور افغانستان کے صدور اور بھارت کے نائب صدر کے ہمراہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شریک ہوں گے۔
دس ارب ڈالر لاگت کے اس منصوبے کے تحت 1800 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی جس کے ذریعے ترکمانستان سے قدرتی گیس افغانستان، پاکستان اور بھارت کو فراہم کی جائے گی۔
پاکستان کو یومیہ اس منصوبے سے 1325 ملین مکعب فٹ گیس فراہم ہوگی جس سے حکام کے بقول اسے درکار توانائی کی ضروریات کو پچاس فیصد تک پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
قبل ازیں یہ توقع کی جا رہی تھی کہ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی اس اہم منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کریں گے لیکن اب بتایا گیا ہے کہ بھارتی نائب صدر حامد انصاری اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔
کانفرنس میں افغانستان اور ترکی کے صدور بھی شریک ہیں اور اس موقع پر پاکستانی وزیراعظم نے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کے علاوہ ترکی کے صدر سےدوطرفہ ملاقات بھی کی ہے۔