واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہونے والے فرسٹ گلوبل چیلنج روبوٹکس مقابلے میں پاکستانی طالب علموں کی ٹیم بھی شرکت کرے گی۔
چھ پاکستانی طلبہ اور ان کے اساتذہ جمعہ کو امریکہ روانہ ہوئے۔
پاکستانی ’روبوٹکس ٹیم‘ کے لیے مالی معاونت اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے فراہم کی ہے، یہ ٹیم صاف پانی تک رسائی پر مرکوز انجینئرنگ کے اہداف کے حصول کے لیے دنیا کی دوسری ٹیموں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
امریکی سفارتخانے کے ناظم الامورجوناتھن پریٹ نے روانگی سے قبل پاکستانی ٹیم سے ملاقات میں کہا کہ وہ امریکہ اور تقریباً 160 دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں تعاون اور فعال اشتراک کریں۔
امریکی سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق جوناتھن پریٹ نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ پاکستانی طلبہ پاکستان، امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک کو درپیش سب سے بڑے مسائل میں سے بعض کے حل کے لیے روبوٹکس کے استعمال کے حوالے سے اپنے خیالات کا تبادلہ کریں گے۔
بیان کے مطابق پاکستانی ٹیم کی قیادت کرنے والی علی سید نے کہا کہ ان کی ٹیم ’’لیٹس انوویٹ‘‘کی جانب سے منعقدہ ایک قومی مقابلے میں کامیابی کے بعد امریکہ میں منعقدہ بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لیے کئی ہفتوں سے تیاری کر رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’’پاکستانی طلبہ روبوٹکس کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے جذبہ اور صلاحیت دونوں رکھتے ہیں۔‘‘
دریں اثناء 173 پاکستانی فلبرائٹ طالب علم اور اسکالرز تعلیم و تحقیق کے لیے جلد امریکہ روانہ ہو رہے ہیں۔
فلبرائٹ امریکی حکومت کی طرف سے تعلیمی تبادلے کا سب سے ممتاز پروگرام ہے اور پاکستان کے لیے امریکہ کا فلبرائٹ پروگرام دنیا کے بڑے پروگراموں میں شامل ہے۔
فلبرائٹ پروگرام 2017 کے شرکا میں 54 فیصد خواتین ہیں اور اس میں شریک طالب علم 85 امریکی جامعات میں مختلف تعلیمی مضامین بشمول انجینئرنگ، سماجی علوم اورتوانائی مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کریں گے۔
’’یوایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن پاکستان‘‘ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریٹا اختر نے کہا کہ فلبرائٹ پروگرام شریک طلبا کو جدید ترین تحقیق اور امریکی اساتذہ کے ساتھ تعلیم کا نادر موقع فراہم کرتا ہے۔
’’یہ تعلیمی پروگرام نہ صرف شرکاء بلکہ ان کی وطن واپسی پر ان کی کمیونٹیز میں بھی انقلابی تبدیلیاں لاتا ہے۔‘‘
1946 سے اب تک فلبرائٹ پروگرام نے دنیا بھر کے تین لاکھ ستر ہزار شرکاء کو تحقیق، خیالات کو عملی جامہ پہنانے، تدریس اور معاشرے کو فائدہ پہچانے کا موقع فراہم کیا ہے۔
پاکستان اور امریکی حکومت نے ’’یوایس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن پاکستان‘‘ کمیشن 1950 میں قائم کیا تھا اور یہ اس وقت دنیا بھر میں 49 فلبرائٹ کمیشنز میں سے ایک ہے۔