علی رانا
پاکستان کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کی جانب سے قومی احتساب بیورو کو سابق پاکستانی وزیراعظم نوازشریف اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لئے دی جانے والی ڈیڈ لائن 8ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔ نیب حکام کو امید ہے کہ سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن سے قبل ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیے جائیں گے۔
پاکستان کے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے اہل خانہ جبکہ پاکستان کے وزیر خزانہ کے خلاف ریفرنس کی منظوری کے لئے قومی احتساب بیورو کے ایکزیکٹو بورڈ کا اجلاس جمعرات کو ہوگا۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری اجلاس کی صدارت کریں گے۔
پاکستان میں پاناما کیس میں کرپشن پر سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل ہونے والے وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کےخلاف تین ریفرنس جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس کی منظوری کے لئے بدھ کو بلایا جانے والا نیب ایکزیکٹو بورڈ کا اجلاس پراسیکوٹر کی عدم حاضری کے باعث ملتوی کردیا گیا تھا۔
نیب حکام کے مطابق نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز کے خلاف پارک لین، آف شور کمپنیوں اور عزیزیہ سٹیل ملز ریفرنسز جبکہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس دائر کیا جائے گا۔
سابق پاکستانی وزیراعظم کی آف شور کمپنیوں فلیگ شپ انویسمنٹ، ہارٹ اسٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹون پلیس ٹو، کیونٹ سالوانے (سابقہ کیونٹ ایٹن پلیس لمیٹڈ)، کیوٹن لمیٹڈ، فلیگ شپ سیکیورٹیز، کیونٹ گلوسیسٹرپلیس، کیونٹ پاڈنگٹن (سابقہ ریویٹس اسٹیٹ لمیٹڈ)، فلیگ شپ ڈویلپمنٹس، برطانوی جزیرے ورجن آئی لینڈ کی الانے سروسز، لنکن ایس اے (بی وی آئی)، شیڈرون اینک، اینسبیچر، کومبر اور کیپٹل فری زون اسٹیبلشمنٹ (دبئی) شامل ہیں۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ریفرنس احتساب عدالت میں مقررہ مدت سے قبل دائر کردیں جائیں گے۔ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت کی جانب سے قومی احتساب بیورو کو ریفرنس دائر کرنے کےلئے دی جانے والی چھ ہفتوں کی ڈیڈ لائن بھی 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔
قانونی ماہرین کہتے ہیں ریفرنس دائر ہونے کے بعد پاکستان میں پاناما کا ہنگامہ ایک مرتبہ شروع ہو جائے گا اور اگر سابق وزیراعظم کو گرفتاری کا حکم دیا گیا تو سیاسی منظر نامے میں بھی بہت سے تبدیلیاں رونما ہوگی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں اور سمدھی اسحاق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان نے 28جولائی کو فیصلہ سنایا تھا جس میں نوازشریف کو نا اہل اور باقی تمام افراد کے خلاف6 ہفتوں میں نیب ریفرنس فائل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ نیب حکام نے نواز خاندان کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے سمن جاری کیے لیکن اب تک کوئی بھی شخص نیب حکام کے سامنے پیش نہیں ہوا۔