بیلجیم کے شہر برسلز میں ایک گرجا گھر میں کاغذ سے بنے 20 ہزار پرندوں کو لٹکایا گیا ہے۔
گرجا گھر میں کاغذ سے بنے پرندے لٹکانے کا مقصد مقامی اسپتال میں کرونا وائرس کے علاج کے دو یونٹس کے لیے فنڈز جمع کرنا ہے۔
قرون وسطیٰ کے سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ گوڈلا گرجا گھر میں چھت سے باریک تاروں کی مدد سے کاغذ سے بنے ہوئے ان پرندوں کو لٹکایا گیا ہے۔
بیلجیم کے ایک فن کار چارلس کائسن نے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ گھروں میں کاغذ کے پرندے بنا کر ارسال کریں۔
انہوں نے برسلز میں بھی 160 دکانوں میں ڈبے رکھے تھے جہاں شہریوں نے کاغذ کے پرندے بنا کر ڈالے تھے۔
گرجے میں لٹکائے گئے ان پرندوں کے لیے ہانگ کانگ، نیو یارک اور ٹوکیو سمیت دیگر مقامات سے بھی لوگوں نے کاغذ کے پرندے بنا کر بھیجے ہیں۔
گرجا گھر میں آویزاں کیے جانے والے ہر پرندے کے ساتھ کچھ نہ کچھ فنڈ بھی بھیجا گیا ہے جس میں کئی نامور ادارے اور کمپنیاں شامل ہیں۔
فرانس کی توانائی کی مشہور کمپنی 'اینجی' نے بھی اس میں اپنا حصہ شامل کیا ہے۔
اس مہم کے ذریعے برسلز کے 'ایراسمس اسپتال' کے دو یونٹس میں زیرِ علاج کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایک لاکھ یوروز سے زائد فنڈز جمع کیا گیا ہے۔
فن کار چارلس کائسن نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ "میرے دل کی انتہائی نازک سرجری ہوئی اور میرا اس اسپتال میں بہترین خیال رکھا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ میں اس اسپتال کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔"
واضح رہے کہ چارلس کائسن نے اس اسپتال کے لیے تین لاکھ یوروز فنڈ جمع کرنے کے سلسلے میں فن پاروں کی نیلامی کی تقریب بھی منقعد کی تھی۔
اس نیلامی سے حاصل آمدنی سے متعلق اُن کا کہنا تھا کہ یہ رقم کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کے علاج اور اس کے اثرات پر تحقیق کے لیے بھی مدد گار ثابت ہو گی۔