سہیل انجم
ٹیکس سے بچنے کے لیے بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں پر مبنی نئی خفیہ دستاویزات پیراڈائز پیپرز نے سرکردہ سیاسی، صنعتی، سماجی اور فلمی شخصيات سمیت 714 ہندوستانیوں کے نام افشا کیے ہیں۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے ٹیکس سے بچنے کے لیے آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کی ہے۔
تقریباً ایک کروڑ 34 لاکھ دستاویزات پر مبنی پیراڈائز پیپرز کی چھان بین تحقیقاتی صحافیوں کے ایک عالمی گروپ نے کی ہے جن میں نئی دہلی کے ایک انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کے صحافی بھی شامل رہے ہیں۔
اخبار نے پیر کے روز متعدد رپورٹیں شائع کی ہیں جن کے مطابق مودی حکومت میں وزیر مملکت جینت سنہا، بی جے پی کے رکن راجیہ سبھا آر۔ کے۔ سنہا، کانگریس لیڈر سچن پائلٹ، بالی ووڈ اداکار امیتابھ بچن اور فلم اداکار سنجے دت کی اہلیہ مانیتا دت کے نام خفیہ دستاویزات میں شامل ہیں۔
پیراڈائز دستاویزات کی 180 ملکوں کی فہرست میں بھارت 19 ویں مقام پر ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک بھارتی کمپنی سن گروپ، جسے نند لال کھیمکا نے قائم کیا ہے، اس فہرست میں عالمی سطح پر دوسری سب سے بڑی صارف ہے۔
جینت سنہا کا نام سامنے آنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت پر جارحانہ حملہ کیا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ان سے استعفیٰ لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ایک نیوز بریفنگ میں سوال کیا کہ حکومت نے ان لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی جنہوں نے غیر ملکوں میں اپنی دولت چھپائی ہے۔
جب ان سے کہا گیا کہ سچن پائلٹ کا نام بھی فہرست میں شامل ہے تو انہوں نے کہا کہ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ ان کے خلاف جانچ کر رہے ہیں۔ کیا حکومت ان تمام لوگوں کے خلاف تحقیقات کروائے گی جن کے نام سامنے آئے ہیں۔
جینت سنہا نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کسی نجی مقصد کے تحت کوئی لین دین نہیں کیا۔ ساری کارروائیاں قانون کے مطابق ہیں۔ جبکہ آر کے سنہا نے کاغذ پر لکھ کر بتایا کہ انہوں نے سات روز کا مون برت رکھا ہوا ہے۔ ان دنوں میں وہ کچھ نہیں بولیں گے۔
محکمہ ٹیکس کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ وہ تمام دستاویزات کی جانچ کریں گے تاہم انہیں اس بارے میں حکومت کے احکامات کا انتظار ہے۔
امیتابھ بچن اس سلسلے میں خاموش ہیں۔ البتہ دستاویزات کے انكشاف سے چند گھنٹے قبل انہوں نے اپنے بلاگ پر لکھا کہ وہ امن سے رہنا چاہتے ہیں اور ہر سوال کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
یہ دستاویزات بھارت میں 8 نومبر کو نوٹ بندی کے ایک سال مکمل ہونے سے دو روز قبل افشا ہوئی ہیں۔ حزب اختلاف نے 8نومبر کو یوم سیاہ کے طور پر اور حکومت نے بلیک منی مخالف دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔