رسائی کے لنکس

سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی سربراہان کا اجلاس ایکشن پلان طے کیے بغیر ختم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قومی حکمت عملی اور سیاسی اتفاق رائے کے لیے بلایا گیا سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی سربراہان کا اجلاس متفقہ ایکشن پلان کے بغیر ہی اختتام کو پہنچا۔

ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والے اس اجلاس میں ملک کی تمام سیاسی قیادت شریک تھی۔ تاہم، وزیر٫اعظم عمران خان کی جانب سے خطاب کے بعد اجلاس کو چھوڑ کر چلے جانے پر سیاسی قائدین نے ناراضگی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان کی سفارش پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کرونا وائرس کے تناظر میں قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے اجلاس طلب کیا تھا۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے دیگر رہنماؤں کو سنے بغیر وزیراعظم عمران خان کے اجلاس سے چلے جانے پر واک آؤٹ کیا۔

تاہم، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پارلیمانی سربراہ اجلاس میں کچھ دیر تک بدستور موجود رہے۔

حزب اختلاف رہنماؤں نے واک آؤٹ کرتے وقت استفسار کیا کہ وزیراعظم عمران خان اجلاس سے کیوں چلے گئے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی وبا نے پاکستان کو متاثر کیا ہوا ہے، لیکن ملک کے سربراہ کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے وہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ایسی صورتحال میں اجلاس میں بیٹھنا مناسب نہیں ہے اس لیے واک آؤٹ کر رہے ہیں.

جس کے بعد بلاول بھٹو بھی عمران خان کے اس عمل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس سے روانہ ہوگئے۔

اس سے قبل پارلیمانی رہنماؤں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے جمعرات کو ( کل ) نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ٹرانسپورٹ کی بندش پر غور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کی بندش سے خوراک کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اس بنا پر وہ نہیں چاہتے کہ ٹرانسپورٹ کی بندش یا کرفیو جیسے اقدامات لیئے جائیں۔

عمران خان نے کہا کہ کرفیو کے نفاذ کی صورت میں لوگوں کو گھروں تک خوراک پہنچانا ہوگی جس کے لئے وہ جلد رضاکاروں کے پروگرام کا اعلان کریں گے، جو کہ کرفیو کی صورت میں رضا کاروں سے مدد لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرفیو کی صورتحال کےلیے خود کو تیار رکھنا ہوگا۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے خطرات کا جائزہ لینے اور اس حوالے سے سفارشات حکومت کو دینے کے لئے حزب اختلاف کی جماعتوں نے پارلیمنٹ کے کردار پر زور دیا تھا جس پر چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

اجلاس کے حوالے سے قومی اسمبلی سیکریٹیریٹ کے جاری اعلامیہ کے مطابق کرونا وائرس کے سدباب اور اس کے معیشت پر پڑھنے والے اثرات کے لئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے ممبران پر مشتمل کمیٹی جلد تشکیل دی جائے گی جس کے لئے ممبران کے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو موصول ہوچکی ہیں۔

خیال رہے کہ منگل کو پیپلز پارٹی کی طرف سے بلائی گئی کثیرالجماعتی کانفرنس میں کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے حکومت سے قومی ایکشن پلان کی تیاری اور سیاسی اتفاق رائے پر زور دیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG