کنور رحمان خاں
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چيئرمين شہريار خان، ايگزيکٹو کميٹي کے سربراہ نجم سيٹھی اور چيف آپريٹنگ آفيسر سبحان احمد بھارت کے بورڈ آف کرکٹ فار کنٹرول ان انڈيا کے سربراہ سے بات کرنے کے ليے پنجاب کے صوبائي دارالحکومت لاہور کے بين الااقوامی ہوائی اڈے سے دبئی روانہ ہو گئے۔ علامہ اقبال انٹرنيشنل ائيرپورٹ لاہور پر دبئی روانگی سے قبل وائس آف امريکہ سے بات کرت ہوئے ہوئے پی سی بی کی ايگزيکٹو کميٹی کے چيئرمين نجم سيٹھی نے بتايا کہ ان کی يہ ميٹنگ بی سی سی آئی کے سربراہ کے ساتھ ہے، جس ميں وہ بھارت کا پاکستان کے ساتھ کرکٹ سيريز نہ کھيلنے پر بات کرينگے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تو اصولی موقف ہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھيلے يا پھر ہرجانہ دے۔
'اگر پہلی ميٹنگ ميں کچھ طے نہ پايا تو دوسری ميٹنگ ہو گی اور اگر اس ميں بھی کچھ طے نہ پايا تو پھر تيسری ميٹنگ ہو گی جس ميں آئی سی سی کے ممبران شريک ہونگے اور بھارت کو پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھيلنے پر راضي کرينگے۔ اگر بھارت پھر بھی نہ مانا تو ايک مہينے کے اندر آئی سی سی کی ثالث کميٹی ميں يہ معاملہ اٹھائينگے۔ جس کے تين ارکان ميں سے ايک رکن ہم منتخب کرينگے، ايک بھارت اور ايک آئی سي سی کی کوئنز کميٹی کا رکن ہو گا'۔
دبئی جانے سے قبل چيئرمين پی سی بی چيئرمين شہريار خان نے وائس امريکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ سيريز کھيلنے کا معاہدہ سنہ دو ہزار چودہ ميں کيا تھا جس کی پاکستان تو پوری طرح پاسداری کر رہا ہے ليکن بھارت اس سے مکمل انکار کر رہا ہے۔ اسی سلسلے ميں وہ بھارتی بورڈ کے سربراہ سے بات کرنے دبئی جا رہے ہيں۔
'يہ ميٹينگ ايک پراسس ہے جو ہميں پورا کرنا ہوتا ہے، ہم نے تو اپنا تقاضا کيا ہوا ہے، ديکھيں وہاں کيا ہوتا ہے، ابھی کچھ نہيں کہا جا سکتا'۔
ياد رہے پاکستان نے بھارت کے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈيا سے سنہ دو ہزار چودہ ميں چھ کرکٹ سيریز کھيلنے کا معاہدہ کيا تھا۔ معاہدے کے مطابق جو بھی رکن اس کی پاسداری نہيں کريگا اسے بھاری جرمانہ دينا ہو گا۔