رسائی کے لنکس

یوکرین بحران: امریکہ کا روس پر 'جنگی جرائم' کے ارتکاب کا الزام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی محکمۂ دفاع (پینٹاگان) نے یوکرین میں روسی فوج کے طرزِ عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واضح ہے کہ روسی فوج یوکرین میں جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔

جمعے کو صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جان کربی نے کہا کہ روسی افواج کی اسپتالوں پر بمباری کے نتیجے میں حاملہ خواتین کی ہلاکتوں کی اطلاعات بھی سامنے آ رہی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن یوکرینی عوام کے خلاف بے رحمانہ سلوک کی اس انتہا تک جا سکتے ہیں۔

جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم مفروضوں کی حد تک یہ یقین کر رہے تھے کہ روسی صدر اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے سفاکانہ حربے استعمال کر سکتے ہیں، تاہم ہمیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ معصوم شہریوں اور غیر مسلح افراد کے خلاف بھی ظلم و تشدد کی آخری حد تک چلے جائیں گے۔

خیال رہے کہ روس ایسے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتا رہا ہے کہ یوکرین جنگ کے دوران عام شہری اس کا ہدف نہیں ہیں۔

جان کربی نے یوکرین جنگ چھیڑنے سے متعلق روسی صدر پوٹن کی دلیل کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اُن کا کہنا تھا کہ روسی صدر کہتے ہیں کہ یہ کارروائی یوکرین میں روسی شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے کی گئی، حالاں کہ یوکرین میں مقیم روسی شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

دریں اثنا امریکی محکمۂ خارجہ نے یوکرینی افواج کے شانہ بشانہ روس کے خلاف لڑنے والے امریکی شہری کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

22 سالہ سابق امریکی فوجی ولی جوزف ایک نجی ملٹری کانٹریکٹنگ کمپنی کے ساتھ کام کر رہے تھے جو پیر کو ایک جھڑپ کے دوران ہلاک ہو گئے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی موجودگی میں کیف پر روسی بمباری

روس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے جمعرات کو یوکرینی دارالحکومت کیف پر فضائی حملے کیے تھے۔ اس دوران اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس بھی شہر کے دورے پر تھے۔

روسی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں میں یوکرین کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

جب کہ یوکرین صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ روس نے اقوامِ متحدہ کو نیچا دکھانے کے لیے سیکریٹری جنرل کی موجودگی میں کیف پر حملے کیے۔

XS
SM
MD
LG