رسائی کے لنکس

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو 6 وکٹوں سے ہرا دیا


کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے دو کھلاڑیوں عمر اکمل اور کپتان سرفراز احمد کی چوتھی وکٹ کی لمبی پارٹنر شپ اور سوجھ بوجھ کے ساتھ وکٹ پر کھڑے رہنے اور تحمل سے بیٹنگ کرنے کی حکمت عملی کی بدولت کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کو چھ وکٹ سے ہرا دیا۔

پشاور زلمی پی ایس ایل کے تیسرے سیزن میں فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی تھی ۔ یوں کوئٹہ کے لئے پشاور کو شکست دینا ایک بڑی کامیابی قرار دیا جاسکتا ہے۔

پشاور زلمی کے 155رنز کے جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز 161 نے رنز بنائے ۔

اگرچہ کوئٹہ کو اننگز کے آغاز پر ہی بڑادھچکا اس وقت لگا جب اس کے اوپنر احمد شہزاد بغیر کوئی رن بنائے حسن علی کی بال پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے ۔

احمد شہزاد نے صرف ایک بال کھیلی تھی اور وہ اپنے رنز کاکھاتا بھی نہیں کھول سکے تھے کہ انہیں پویلین کی راہ لینا پڑی۔

ان کی جگہ رلی روسودوسرے اینڈ پر کھڑے واٹسن کا ساتھ دینے پہنچے لیکن اسی دوران 34رنز کے مجموعی اسکور پر واٹسن عمید آصف کی بال پر حسن علی کے ہاتھوں کیچ ہوگئے ۔

یوں کوئٹہ کو پچاس رنز کے اسکور سے بھی پہلے دو وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔

تیسری وکٹ کے طور پر رلی روسو اور عمر اکمل نے بیٹنگ کی تو وکٹ گرنے کا سلسلہ کچھ دیر کے لئے رک گیا لیکن جیسے ہیں بالنگ اینڈ پر ریاض وہاب آئے انہوں نے روسو کو 19رنز پر پویلین بھیج دیا۔اس وقت ٹیم کا اسکور 71رنز تھا جبکہ نوے اوور کا کھیل جاری تھا۔

یوں کوئٹہ کو تیسری وکٹ کا نقصان اٹھانا پڑا ۔ ان کی جگہ سرفراز احمد نے لی ۔

نوے رنز تین کھلاڑی آؤ ٹ کے اسکور تک عمر اکمل سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑی ثابت ہوئے ۔ اس اسکور تک ان کے 39 رنز شامل ہیں ۔ ان میں دو چھکے اور تین چوکے بھی شامل ہیں۔

اکتر رنز کے بعد سے سرفراز احمد اور عمر اکمل نے وکٹ کو روکے رکھا اور دباؤ میں آئے بغیر کھیل جاری رکھا۔ دونوں کی سمجھ بوجھ کی بدولت کوئٹہ کی وکٹیں ایک کے بعد ایک آؤٹ ہونے سے بچی رہیں ۔ یہاں تک کہ مجموعی اسکور 100رنز کا دائرہ عبور کرگیا۔

کوئٹہ کے اسکور بڑھنے اور وکٹ نہ گرنے کی ایک وجہ پشاور کے کھلاڑیوں کی مس فیلڈنگ بھی رہی جنہوں نے کئی قیمتی چانس ضائع کردیئے ۔

خاص کر رنز آؤٹ کی کئی بار اپیلیں ہوئیں اور چانس تھا کہ پشاور کو قیمتی وکٹس مل جاتیں لیکن مس فیلڈنگ کی وجہ سے ایسا نہ ہوسکااور کوئٹہ کے کھلاڑی بال بال بچتے رہے۔

اس دوران عمر اکمل کو اپنی نصف سنچری بنانے کا بھی موقع مل گیا جبکہ سرفراز اور اکمل کی پاٹنر شپ 54 رنز کی ہوگئی جبکہ ٹیم کا مجموعی اسکور 127رنز ہوگیا۔

تاہم وہاب ریاض ایک مرتبہ پھر کوئٹہ کی راہ میں آکھڑے ہوئے ، انہو ں نے سرفراز احمد کو 37رنز پر کیچ آؤٹ کرادیالیکن سرفراز سمیت کسی کو بھی وکٹ گرنے کا زیادہ افسوس شاید نہیں ہوسکا کیوں کہ میچ مکمل طور پر کوئٹہ کی پکڑ میں آچکا تھا۔

سرفراز کے آؤٹ ہونے کے بعد اسمتھ کریز پر آئے ۔ انہوں نے گیارہ رنز بنائے جبکہ عمر اکمل نے 75رنز بنائے۔ دونوں کھلاڑی آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے۔

پشاور زلمی کی طرف سے حسن علی، سمین گل، عمید آصف ، وہاب ریاض اور ڈاؤسن نے بالنگ کرائی۔وہاب ریاض نے دو جبکہ حسن علی اور عمید نے ایک ایک وکٹ لی۔ آخری اوور پولاڈ نے کرایا۔

پشاور زلمی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف 155 رنز بناکر آؤٹ

اس سے قبل کوئٹہ نے ٹاس جیت کر پہلے زلمی کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی جس نے مقررہ 20 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 155 رنز بنائے اور یوں کوئٹہ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 156 رنز کا ہدف ملا۔

مصباح الحق 49 اور ڈاؤسن 21 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

زلمی کے کھلاڑی فلیچر سے قسمت نے وفا نہیں کی اور وہ صرف ایک رن بناکر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

کامران اکمل 49 رنز بناکر آؤٹ ہوئے اور صہیب مقصود نے 26 رنز بنائے ۔

پولاڈ کریز پر پہنچے تو سب کو یقین تھا کہ ہٹنگ کرکے لمبا اسکور دینے میں کامیاب ہوجائیں گے لیکن توقع کے برخلاف وہ تین رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔

ان کی جگہ ڈاؤسن نے لی۔

کامران اکمل اور صہیب مقصود نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 64رنز بنائے جس سے اسکور بہتر ہوسکا۔کامران کے 49رنز کے اسکور میں 3چھکے اور 5چوکے شامل تھے۔

کامران کے بعد مصباح الحق کی بیٹنگ شاندار رہی۔ انہوں نے 32 گیندوں پر2 چھکے اور 4چوکے لگائے جبکہ ڈاؤسن نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

کوئٹہ کی جانب سے سہیل تنویر، محمد نواز، محمد عرفان ، غلام مدثر اور فواد احمد نے بالنگ کی جن میں سے محمد نواز نے دو جبکہ عرفان اور غلام مدثر نے ایک ایک وکٹ لی۔

پشاور زلمی اسکواڈ
ڈیرن سیمی(کپتان)، کیرون پولارڈ، لیام ڈاؤسن، ڈیوڈ میلان،وہاب ریاض، حسن علی، کامران اکمل، وائن میڈسن، آندرے فلیچر،کرس جورڈن، مصباح الحق، صہیب مقصود، عمر امین، عمید آصف، خالد عثمان،جمال انور، ثمین گل،ابتسام شیخ، نبی گل، سمیع اللہ

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اسکواڈ
سرفراز احمد(کپتان)، شین واٹسن،ڈیوائن اسمتھ،رلی روسو،سنیل نارائن، فواد احمد،ہیری گرنی،عمر اکمل، احمد شہزاد،محمد نواز،سہیل تنویر،سعود شکیل،احسن علی خان،انور علی،دانش عزیز،جلات خان،اعظم خان،محمد عرفان جونیئر،محمد اصغر،غلام مدثر، محمد حسنین

XS
SM
MD
LG