رسائی کے لنکس

امریکہ: جانور ایڈاپٹ کرنے والوں میں غیر معمولی اضافہ، شیلٹر ہوم خالی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرونا وائرس کی وبا کے باعث امریکہ بھر میں جانوروں کی پناہ گاہیں خالی ہو رہی ہیں کیوں کہ لوگ بڑی تعداد میں ان شیلٹر ہومز سے جانوروں کو پالنے کے لیے اپنے گھر لے جا رہے ہیں۔

جانوروں کی فلاح کے لیے سرگرم ایک امریکی ادارے کی صدر کِٹی بلاک کہتی ہیں کہ انہوں نے ماضی میں کبھی ایسا نہیں دیکھا کہ لوگ اتنی بڑی تعداد میں جانوروں کو ایڈاپٹ کر رہے ہوں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے گفتگو کرتے ہوئے کِٹی کا کہنا تھا کہ شیلٹر ہومز سے جانوروں کو پالنے کے لیے گھر لے جانے والوں کی تعداد یک دم بہت بڑھ گئی ہے۔ ہر شیلٹر ہوم سے ایسی ہی اطلاعات مل رہی ہیں اور یہ بہت خوش آئند ہے۔ اس کے باعث کئی جانوروں کی زندگیاں محفوظ ہو گئی ہیں۔

کِٹی بلاک 'ہیومین سوسائٹی آف دی یونائیٹڈ اسٹیٹس' نامی تنظیم کی سربراہ ہیں جو امریکہ بھر میں پھیلے جانوروں کے 400 سے زائد شیلٹر ہومز کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔

کِٹی کے بقول امریکہ میں 'کووڈ 19' کی وبا پھیلنے کے بعد بہت سارے شیلٹر ہومز بند کر دیے گئے تھے کیوں کہ لوگوں کو گھروں میں رہنے کے احکامات دیے جا رہے تھے۔ لہذا ان پناہ گاہوں نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ لوگ وہاں موجود جانوروں کو ایڈاپٹ کر لیں۔ اس سلسلے میں لوگوں کا ردِ عمل بہت حوصلہ افزا رہا ہے۔

ان کے بقول لوگ شیلٹر ہومز سے بڑی تعداد میں کتے، بلیاں، خرگوش، امریکی چوہے اور مرغیاں پالنے کے لیے اپنے گھر لے گئے ہیں۔

امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیاگو میں رہنے والی ایک ٹیچر جیلین ہلیری کہتی ہیں کہ ہم ہمیشہ کتا پالنے کے بارے میں سوچتے تھے۔ لیکن آج سے قبل شاید اس کا درست وقت نہیں آیا تھا۔

لیکن کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں چونکہ وہ فارغ ہیں تو اب انہوں نے ایک مقامی شیلٹر ہوم سے کتا ایڈاپٹ کر لیا ہے۔

ہلیری ںے کہا کہ وہ، ان کے شوہر اور دو بچے اب سارا وقت گھر پر ہی رہتے ہیں اور ان کے پاس خاصا وقت ہے کہ وہ اپنے پالتو کتے کی دیکھ بھال کر سکیں۔

ہلیری نے اپنے کتے کا نام میسن رکھا ہے جس کے بارے میں وہ کہتی ہیں کہ ہم اس کا بہت خیال رکھیں گے اور اسے تربیت دیں گے۔ یہ بہت مزے کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ میسن ان کے بچوں کا بہت اچھا دوست ثابت ہو رہا ہے۔ وہ اپنے اسکول کے دوستوں کو بہت مِس کر رہے تھے اور اپنی بوریت دور کرنے کے لیے کسی چیز کی تلاش میں تھے۔

امریکہ بھر میں قائم جانوروں کے بیشتر شیلٹر ہومز کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے باعث جاری لاک ڈاؤن کے دنوں میں جانوروں کو ایڈاپٹ کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

شیری فرینکلن سان فرانسسکو میں جانوروں کا ایک فلاحی ادارہ چلاتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اپنی 25 سالہ سروس کے دوران انہوں نے کبھی جانوروں کے لیے ایسی سپورٹ نہیں دیکھی، جو وہ اب دیکھ رہی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جب مارچ کے مہینے میں لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنے کے احکامات دیے گئے تو ہمارے شیلٹر ہوم میں 86 کتے تھے اور وہ تمام کتے، لوگ 48 گھنٹوں کے اندر ہی لے گئے۔

فرینکلن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کے ان غیر معمولی دنوں میں جانوروں کو پالنے کے لیے لے جانا انسانوں اور جانوروں دونوں کے لیے اچھا ہے۔

XS
SM
MD
LG