پاکستان کے وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے قانون میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
جمعرات کی شب ایک نجی ٹیلی ویژن چینل 'سماء' پر نشر کیے جانے والے انٹرویو میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ کہ احتساب کا عمل آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور اُن کے خاندان کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا، "نیب، انصاف کے جو بنیادی اصول ہیں اُن کی نفی نہیں کر سکتا اور نیب بھی قابلِ احتساب ادارہ ہونا چاہیے۔ جب آپ سیاہ و سفید کے اختیارات دے دیں اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو تو معاملہ خرابی کی طرف جاتا ہے۔"
رواں ہفتے ہی صوبۂ پنجاب کی اسمبلی نے نیب کے حالیہ اقدامات کے خلاف ایک غیر معمولی قرارداد منظور کی تھی، جس میں کہا گیا ہے کہ نیب کے اقدامات بنیادی انسانی حقوق سے متصادم ہیں۔
قرار داد میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نیب کیسے کسی سینئر سرکاری افسر کو ہراساں کر سکتا ہے؟
یہ قرار داد ایسے وقت منظور کی گئی جب گزشتہ ماہ ہی ایک سینئر سرکاری افسر احد چیمہ کو پنجاب سے نیب نے گرفتار کیا تھا۔ احد چیمہ کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے قریبی ساتھی ہیں۔
اپنے انٹرویو میں وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم آہنگی کے لیے تمام اداروں بشمول عدلیہ اور انتظامیہ کے درمیان مکالمے کی بھی ضرورت ہے۔