سندھ میں رواں سال 2012 کی آخری مہم شروع ہوتے ہی،کراچی میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے انسداد پولیو مہم کے ایک رضاکار، عمر فاروق کو گڈاپ ٹاون کے علاقے میں قتل کر دیا۔
پولیس کے مطابق، نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد، علاقے میں بچوں کوپولیو سے بچاوٴ کے قطرےپلانے کا کام منسوخ ہو گیا ہے۔
صحت سے متعلق ڈویژنل افسر، ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی نےبتایا کہ، ’مقتول عمر فاروق عالمی ادارہٴ صحت کا رضا کار تھا اورمہم کے پہلے ہی روز ڈیوٹی ختم کرکے گھر جارہا تھا کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے اُنھیں قتل کردیا‘۔
تاہم، سندھ انسداد پولیو کے ڈائریکٹر مظہر علی خمیسانی کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاوٴن میں ہونے والے واقعے کے باوجود ماسوائے گڈاپ، کراچی سمیت سندھ بھرمیں پو لیو مہم شیڈول کے مطابق جاری رہے گی۔
نیشنل پولیو پروگرام کے مطابق گزشتہ عالمی ادارہٴ صحت کی جاری پولیو مہم کےبعد کراچی کے بلدیہ ٹاؤن اور گڈاپ کے ٹائونز سمیت ملک بھر کے 19 اضلاع میں متعدد پولیو کیسز سامنے آئے تھے، جِس کے بعد بلدیہ اور گڈاپ ٹاون کو پولیو مہم کے لئے حساس قراردے دیا گیا تھا، جس کی وجہ پولیومہم کی مطلوبہ کورریج کا مکمل طریقے سے پورا نہ ہونا تھا۔
سندھ میں سال 2012 کی آخری پولیو مہم کیلئےعالمی ادارہٴ صحت کی جانب سے15 ہزار پولیو رضاکار تعینات کئے گئے ہیں جو گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔
ضلع تھرپارکرکے علاوہ صوبے کے22اضلاع میں رواں سال کی آخری پولیومہم کےدوران 5 سال تک کے 44 لاکھ بچوں کو پولیوسے بچاوٴ کے قطرے پلانے کا کام کیا جائیگا ۔
گزشتہ پولیو مہم کے دوران کراچی شہر میں پولیو کاکوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ تاہم صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں سے پولیو کے چار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
صدرپاکستان آصف زرداری نے سال 2013 کو پولیو سے پاک ملک قراردیا ہے۔ صدر پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اگلے سال پاکستان پولیوسے پاک پاکستان کہلائےگا اور ملک بھر سے پولیو کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق، نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واقعے کے بعد، علاقے میں بچوں کوپولیو سے بچاوٴ کے قطرےپلانے کا کام منسوخ ہو گیا ہے۔
صحت سے متعلق ڈویژنل افسر، ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی نےبتایا کہ، ’مقتول عمر فاروق عالمی ادارہٴ صحت کا رضا کار تھا اورمہم کے پہلے ہی روز ڈیوٹی ختم کرکے گھر جارہا تھا کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے اُنھیں قتل کردیا‘۔
تاہم، سندھ انسداد پولیو کے ڈائریکٹر مظہر علی خمیسانی کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاوٴن میں ہونے والے واقعے کے باوجود ماسوائے گڈاپ، کراچی سمیت سندھ بھرمیں پو لیو مہم شیڈول کے مطابق جاری رہے گی۔
نیشنل پولیو پروگرام کے مطابق گزشتہ عالمی ادارہٴ صحت کی جاری پولیو مہم کےبعد کراچی کے بلدیہ ٹاؤن اور گڈاپ کے ٹائونز سمیت ملک بھر کے 19 اضلاع میں متعدد پولیو کیسز سامنے آئے تھے، جِس کے بعد بلدیہ اور گڈاپ ٹاون کو پولیو مہم کے لئے حساس قراردے دیا گیا تھا، جس کی وجہ پولیومہم کی مطلوبہ کورریج کا مکمل طریقے سے پورا نہ ہونا تھا۔
سندھ میں سال 2012 کی آخری پولیو مہم کیلئےعالمی ادارہٴ صحت کی جانب سے15 ہزار پولیو رضاکار تعینات کئے گئے ہیں جو گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔
ضلع تھرپارکرکے علاوہ صوبے کے22اضلاع میں رواں سال کی آخری پولیومہم کےدوران 5 سال تک کے 44 لاکھ بچوں کو پولیوسے بچاوٴ کے قطرے پلانے کا کام کیا جائیگا ۔
گزشتہ پولیو مہم کے دوران کراچی شہر میں پولیو کاکوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ تاہم صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں سے پولیو کے چار کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
صدرپاکستان آصف زرداری نے سال 2013 کو پولیو سے پاک ملک قراردیا ہے۔ صدر پاکستان نے عالمی ادارہ صحت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اگلے سال پاکستان پولیوسے پاک پاکستان کہلائےگا اور ملک بھر سے پولیو کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔