پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں کرونا وبا کے باعث معطل ہونے والی انسداد پولیو مہم کو چار ماہ کے تعطل کے بعد بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سرکاری اعلان کے مطابق، 20 جولائی سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پانچ روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز سخت ترین حفاظتی انتظام کے تحت پانچ سال سے کم عمر کے ایک لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
اس بات کا اعلان صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر انسداد پولیو کے ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط، محکمہ صحت اور ای پی آئی کے اعلیٰ حکام، عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)، ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف اور دیگر معاون اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ کرونا وبا کے باعث 19 مارچ سے صوبہ خیبر پختونخوا میں معمول کی ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ انسداد پولیو کی مہم معطل کردی گئی تھی۔
تقریباً چار ماہ کے تعطل کے باعث صوبے میں بچے پولیو سمیت مختلف بیماریوں سے متاثر ہوئے اور ان کی قوت مدافعت کم ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وفاقی وزارت صحت اور بین الاقوامی معاون اداروں کی تجاویز پر انسداد پولیو مہم سمیت ویکسینیشن سرگرمیوں کی بحالی کا جائزہ لیا گیا
تیمور سلیم خان نے کہا کہ اگرچہ کرونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا۔ تاہم، بچوں کی صحت اور مستقبل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام صوبے میں انسداد پولیو مہم کو بھی بحال کیا جا رہا ہے۔
اس سلسلے کی پہلی خصوصی انسداد پولیو مہم کا آغاز 20 جولائی سے صوبہ کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں ہو رہا ہے۔ اس 5روزہ خصوصی مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ایک لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
اس مہم میں تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 609 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں؛ جن پولیو ٹیموں میں 594 موبائل ٹیمیں شامل ہیں، جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے 167 ایریا انچارجز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔
مہم کے دوران پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
اس موقع پر ای او سی کوآرڈینیٹر عبد الباسط نے میڈیا کو بتایا کہ پولیو ورکرز کی اپنی، بچوں اور کمیونٹی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پولیو ورکرز اور فیلڈ سٹاف کرونا وائرس کی وبا کے تناظر میں ہر لحاظ سے محفوظ ویکسینیشن کی تربیت دی گئی ہے۔
مہم کے دوران، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے سمیت تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا؛ اور سٹاف کو سرجیکل ماسک، ہینڈ سینیٹائزرز اور انفراریڈ تھرمامیٹرز سمیت ذاتی تحفظ کا سامان (پی پی ایز) فراہم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود پولیو مہم کا انعقاد بچوں کی صحت اور تحفظ کے لئے حکومت، ایمرجنسی آپریشن سینٹر اور پولیو ورکرز کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس سلسلے میں معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص والدین سے التجا کی گئی ہے کہ بچوں کو پولیو کے ہاتھوں معذوری سے بچانے اور صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے آگے آکر مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔