رسائی کے لنکس

آٹھ کروڑ بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی ویکسین نہیں دی جا سکی


اوہائیو میں ایک بچے کو حفاظتی ویکسین کا انجکشن لگایا جا رہا ہے۔ مئی 2029
اوہائیو میں ایک بچے کو حفاظتی ویکسین کا انجکشن لگایا جا رہا ہے۔ مئی 2029

کرونا وائرس جہاں زندگی کے روزمرہ کے معمولات اثرانداز ہوا ہے، وہاں بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں بھی خلل پڑا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ 8 کروڑ بچوں کو خسرہ، پولیو اور ہیضے سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگ پا رہے، جس سے ایک سال سے کم عمر بچوں کی صحت کے لیے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔

جمعے کے روز جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صحت کے عہدے داروں نے خبردار کیا ہے کہ 129 ملکوں میں سے نصف سے زیادہ میں حفاظتی ٹیکوں کے مارچ اور اپریل کے پروگرام پر عمل نہیں ہو سکا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریسس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں خلل پڑ گیا ہے، جس سے خسرہ جیسی بیماریوں سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیے کئی عشروں سے جاری کوششوں کے لیے خطرات پیدا ہو گئی ہیں۔

ایک اور عالمی ادارے یونیسیف نے بھی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افریقہ کے 40 سے زیادہ ملکوں میں بچوں کے لیے حفاظتی ویکسین فراہم نہیں کی جا سکی، کیونکہ براعظم کے 54 ملکوں نے کوویڈ 19 کی وجہ سے اپنے ایئرپورٹ بند کر دیے ہیں جس کی وجہ سے فلائٹس دستیاب نہیں ہیں۔

عہدے داروں نے کہا ہے کہ دنیا کے 38 ملکوں میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے 46 پروگرام معطل کر دیے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق افریقی ملکوں سے ہے۔ جب کہ 27 ملکوں میں خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکوں کی مہم بھی معطل کر دی گئی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کو دو سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے حفاظتی ٹیکوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

اپریل میں ڈبلیو ایچ او، اور اس کے شراکت داروں نے کرونا وائرس کے باعث پولیو سے بچاؤ کی ویکیسن کی مہم معطل کر دی تھی جس سے پانی سے پھیلنے والے اس وبائی مرض کے دوبارہ ابھرنے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔

پولیو پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ 90 فی صد سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں۔ یہ کام بہت بڑے پیمانے پر کارکنوں کی ایک بہت بڑی تعداد کی مدد سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ لیکن کرونا سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلے قائم رکھنے کی پابندی سے یہ مہم بھی التوا کا شکار ہو چکی ہے۔

افریقہ کے ایک درجن سے زیادہ ملکوں نے اس سال پولیو کے واقعات دوبارہ ظاہر ہونے کی اطلاع دی ہے، جب کہ اس سے قبل طبی ماہرین یہ توقع کر رہے تھے کہ سن 2000 میں پولیو کا دنیا سے خاتمہ ہو جائے گا۔

عالمی ادارہ صحت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اگلے ہفتے دنیا کے ملکوں کے لیے یہ ہدایت جاری کرے گا کہ وہ کرونا وائرس کے دوران بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام کس طرح جاری رکھ سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG