منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
لاہور کی مقامی عدالت نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور سابق وزیرِ اعلٰی پنجاب حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ کیسز میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی تفتیشی ادارے (ایف آئی اے) نے بدنتیی کی بنیاد پر اُن کے موکلوں کے خلاف مقدمہ بنایا۔
ایف آئی اے کے وکلا نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ شریف برادران کی رمضان شوگر ملز کے ذریعے اُن کے ملازمین اُن کے بے نامی اکاؤنٹس چلاتے تھے۔
لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف مستعفی
اٹارنی جنرل آف پاکستان اشتر اوصاف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اٹارنی جنرل نے بیماری کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ تاہم وزیرِ اعظم نے نئے اٹارنی جنرل کے آنے تک اشتر اوصاف کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
اشتر اوصاف کو رواں برس مئی میں اٹارنی جنرل بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل 2016 میں مسلم لیگ (ن) کے سابق دورِ حکومت میں بھی وہ اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں۔
پیدل حج: بھارتی شہری کو پاکستان کا راہداری ویزا دینے کی درخواست مسترد
لاہور ہائی کورٹ نے حج کے لیے پیدل سفر کرنے والے بھارتی شہری کو پاکستان کا راہداری ویزا دینے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیا الرحمٰن کے مطابق عدالت نے مقامی وکیل سرور تاج کی جانب سے دائر درخواست پر بدھ کو سماعت کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بھارتی ریاست کیرالہ کا شہاب نامی شخص گزشتہ دس روز سے واہگہ بارڈر پر موجود ہے مگر اسے راہداری ویزا نہیں دیا جا رہا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ شہاب کی یوٹیوب پر ویڈیوز موجود ہیں جس میں وہ ویزے کی درخواست کررہا ہے۔ عدالت بھارتی شہری کو پیدل حج پرجانے کے لیے پاکستان کا راہداری ویزا جاری کرنے کا حکم دے۔
عدالت نے کہا کہ متاثرہ شخص کوسنے بغیرعدالت کیسے حکم دے سکتی ہے۔
اس موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ بھارتی شہری کی طرف سے پاکستانی شہری ویزے کی درخواست دائر نہیں کرسکتا۔
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست گزار کے متاثرہ فریق نہ ہونے کی بنا پردرخواست مسترد کر دی۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس: عمران خان کی 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں 18 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے پانچ ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کی۔
عدالت میں پیشی سے قبل عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری فنڈنگ اکٹھی دیکھی جائے گی
صرف ایک سیاسی جماعت کی قانونی سیاسی فنڈ ریزنگ ہے اور اس کا نام تحریکِ انصاف ہے باقی ساری جماعتوں کی فنڈنگ دو نمبر ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف الیکشن کمشنر دیگر جماعتوں کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہے اور وہ متعصب شخص ہیں، اگر وہ سب جماعتوں کی فنڈنگ لے آئیں گے تو قوم کو پتا چل جائے گا یہ کس کی قانونی فنڈنگ ہے اور کس کی نہیں ہے۔