کسی سرٹیفائیڈ 'چور' کو اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے: شہباز شریف
وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد عمران خان سرٹیفائیڈ جھوٹے ثابت ہو چکے ہیں۔ لہذٰا انہیں اسلام آباد میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تقرری ایک آئینی معاملہ ہے۔ وقت آنے پر نئے آرمی چیف کے لیے نام آئیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان پہلے اسی چیف الیکشن کمشنر کو ایماندار کہتے تھے بعد میں انہی میں اُنہیں خامیاں نظر آنے لگیں۔
عمران خان کے لانگ مارچ کے سوال پر ردِعمل دیتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ اب عمران خان 'چور' ثابت ہو چکے ہیں، لہذٰا عوام اُن کے ساتھ باہر نہیں نکلیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی پر اُنہیں ایئرپورٹ لینے جاؤں گا۔
جو جج دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، وہ حلف پر عمل پیرا نہیں: جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ جو جج دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، اسے اپنے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ہفتے کو لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ جج پر تنقید کرنا ہر کسی کا حق ہے اور اچھے اور برے جج کا نام لے کر تنقید کرنی چاہیے۔ لیکن بطور ادارہ جوڈیشری کو ہدفِ تنقید بنانا مناسب نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جمہوریت کی ضرورت ہے۔ اسے عدلیہ اور ایگزیکٹو کی ضرورت ہے اور بطور ایگزیکٹو کا حصہ فوج بھی پاکستان کے لیے ناگزیر ہے۔
جسٹس عیسیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان سے جمہوریت کو نکالنا اس کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ یہ وطن دُشمنی ہے۔
اُن کے بقول پاکستان کو منتخب کردہ قیادت کے ذریعے حکمرانی کی ضرورت ہے۔
جسٹس فائز عیسیٰ بولے کے وہ پانچ برس تک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہے اور اس دوران انہیں کسی نے فیصلوں کے لیے دباؤ نہیں ڈالا۔
اُن کا کہنا تھا کہ یہ دیکھ کر اُن کی آنکھوں میں آنسو آ گئے جب سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو سزائے موت دینے والے جج نے ٹی وی پر آ کر کہا کہ اُن پر دباؤ تھا۔
جسٹس فائز عیسٰی نے کہا کہ کیا آپ صرف دباؤ پڑنے سے کسی کی جان لے سکتے ہیں؟ آپ پر دباؤ تھا تو عزت کے ساتھ مستعفی ہو کر گھر چلے جاتے۔
توشہ خانہ ریفرنس: عمران خان نے اپنے خلاف فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توشہ خانہ ریفرنس میں اپنے خلاف آنے والے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
عمران خان کی جانب سے اُن کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔
عمران خان نے درخواست میں آج ہی اس معاملے پر سماعت کی استدعا کی ہے۔
جمعے کو الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو آرٹیکل 'تریسٹھ ون پی' کے تحت نااہل قرار دے دیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی قومی اسمبلی کی رُکنیت بھی ختم کر دی تھی۔
الیکشن کمیشن تفصیلی تحریری کیوں جاری نہیں کر رہا، کیا کچھڑی پک رہی ہے؟ اسد عمر
تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے عمران خان کی نااہلی پر الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ نہ آنے پر سوال اُٹھا دیا۔
ایک ٹویٹ میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن تحریری فیصلہ کیوں روک کر بیٹھا ہے؟ اب کیا کچھڑٰ ی پک رہی ہے؟