صحافی اور وی لاگر اسد طور کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سرکاری اداروں پر الزامات لگانے کے کیس میں گرفتار صحافی اور وی لاگر اسد طور کا مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
دریں اثنا اسد طور کی ایف آئی طلبی اور ہراسانی کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق نے کی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کا ابھی کیا اسٹیٹس ہے؟ ایف آئی اے نے بتایا کہ درخواست گزار اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہے۔
اسد طور کی وکیل ایمان زینب مزاری نے کہا کہ مقدمہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا مگر نوٹس کچھ اور تھا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ ایف آئی آر درج ہو اور گرفتاری ہو، مان لیا کہ درخواست گزار نے غلط کیا ہو گا مگر کیا ابتدائی رپورٹ پر گرفتاری ہو سکتی ہے؟
چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست میں جو لکھا ہے، اس سے بالکل برعکس ریلیف نہیں دے سکتے۔
عدالت نے درخواست گزار کے وکیل اور ایف آئی اے کے وکلا سے جمعرات کو حتمی دلائل طلب کر لیے۔
پشاور ہائی کورٹ: مخصوص نشستوں پر منتخب ارکان کو حلف لینے سے روک دیا گیا
پشاور ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر مخصوص نشستوں پر اسمبلی میں پہنچنے والے ارکان کو حلف لینے سے روک دیا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں الاٹ نہ کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس شکیل احمد نے کی۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے قاضی انور ایڈووکیٹ نے پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں میں استدعا کی تھی۔
پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے ان کی مخصوص نشستیں دوسری جماعتوں میں تقسیم پر حکم امتناع جاری کرنے کی دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو سنا دیا گیا۔
پشاور ہائی کورٹ نے اسپیکر اسمبلی کو ہدایت کی کہ منتخب ارکان سے حلف نہ لیا جائے۔
عدالت نے اس درخواست پر الیکشن کمیشن سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
صحافی عمران ریاض 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے زمان پارک میں پولیس آپریشن کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں صحافی اور یوٹیوبر عمران ریاض کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
لاہور کے تھانہ ریس کورس میں درج کیس کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج محمد نوید اقبال نے بدھ کو سماعت کی۔
عمران ریاض کو عدالت کے روبرو پیش کر دیا گیا جہاں ان کے وکلا نے مقدمے سے عمران ریاض کو ڈسچارج کرنے کی استدعا کی تھی۔