رسائی کے لنکس

براہِ راست پی ٹی آئی احتجاج میں 878 افراد کی گرفتاری کی تصدیق، وزیرِ اعلیٰ بدستور ’لاپتا‘

خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور سے ہفتے کے دن سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ وہ تحریکِ انصاف کے احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے تھے جس کے بعد ان کی گرفتاری کی متضاد اطلاعات بھی سامنے آئی تھیں۔

16:43

اسلام آباد پولیس کی وزیرِ اعلیٰ کی تحویل میں ہونے کی تردید

اسلام آباد کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور پولیس کی حراست میں نہیں ہیں اور نہ ہی وہ کسی اور سیکیورٹی ادارے کی تحویل میں ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی سید علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس تخریب کاری اور مظاہروں کی قیادت کی اور اس کی منصوبہ بندی کی۔

16:38

احتجاج میں 878 افراد گرفتار کیا گیا، ان میں 120 افغان شہری ہیں: آئی جی اسلام آباد

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سید علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ پر تشدد احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں اتوار کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی سید علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کی قیادت میں اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا۔

احتجاج میں گرفتار افراد کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 878 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ گرفتار افراد میں 120 افغان شہری ہیں۔ ان پر فارن نیشنل ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر فائرنگ کی گئی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس احتجاج میں خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکاروں کو استعمال کیا گیا۔ گرفتار افراد میں کے پی پولیس کے 8 اہلکار شامل ہیں۔

15:57

عمران خان کی بہنوں کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج

فائل فوٹو۔
فائل فوٹو۔

اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی بہنوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کردیا ہے۔

پولیس نے پی ٹی آئی کے سربراہ کی بہنوں علیمہ خانہ اور عظمیٰ خان کو ہفتے کو اسلام آباد میں احتجاج کرنے پر گرفتار کیا تھا۔

دہشت گردی کے مقدمے میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے علاوہ پی ٹی آئی کے دیگر کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

14:32

حکومتِ پاکستان نے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی عائد کردی

پی ٹی ایم کے سربراہ کو متعدد بار گرفتار کیا جا چکا ہے۔ (فائل فوٹو)
پی ٹی ایم کے سربراہ کو متعدد بار گرفتار کیا جا چکا ہے۔ (فائل فوٹو)

پاکستان کی وفاقی حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) پر پابندی عائد کر دی ہے۔

وفاقی وزارتِ داخلہ نے پی ٹی ایم پر پابندی عائد کرنے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی ایم ملک ایسی مخصوص سرگرمیوں میں ملوث ہے جو ملک میں امن و امان اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ کا باعث ہیں۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 میں حاصل اختیارات کے تحت پی ٹی ایم پر پابندی عائد کردی ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG