مخلوط حکومت کا ایک سال بہت مشکل اور چیلنجنگ رہا: وزیرِاعظم
پاکستان کے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ ان کے بقول یہ مشکلات اور چیلنجز کا وقت رہا۔
شہباز شریف نے ہفتے کو اپنے ٹوئٹس میں کہا کہ عمران خان کی سابق حکومت کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عمران نیازی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی منظوری اس لیے غیر معمولی نہیں تھی کہ پی ڈی ایم اقتدار میں آئی بلکہ پاکستان کی تمام سیاسی قوتیں ایک غیرمقبول حکومت کے خلاف ووٹ دینے کے لیے اکٹھی ہوئیں۔
پی ڈی ایم حکومت کا ایک سال: معاشی لحاظ سے کیسا رہا؟
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جب ایک سال قبل ملک میں وفاقی حکومت کی باگ ڈور سنبھالی تومعیشت کی بحالی کو اولین ترجیح بتایا گیا تھا۔
اُس وقت پاکستان کی قوم سے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے جہاں اپنے پیش رو عمران خان پر کھل کر تنقید کی تھی، وہیں ان کی معاشی پالیسیوں پر بھی نکتہ چینی کرتے ہوئےآنے والے مہینوں میں معاشی استحکام لانے کا وعدہ کیا تھا۔
اقتدار ملنے کے 12 ماہ گزرنے کے بعد کیا ملک میں کوئی معاشی استحکام آیا ہے یا معیشت بہتری کی جانب جا رہی ہے؟ یہ وہ سوال ہے جو اس وقت زیرِ بحث ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ سال اپریل کے شروع میں غیر ملکی زرِ مبادلہ کے مجموعی ذخائر تقریباً 11 ارب 42 کروڑ ڈالر تھے جو اس سال کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق اب چار ارب 20 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔
اسی طرح بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم میں بھی گزشتہ ایک سال کے دوران کمی دیکھی گئی ہے۔