رسائی کے لنکس

پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ نون کے ملک محمد احمد خان اسپیکر منتخب ہو گئے

انتخاب میں 327 اراکین نے ووٹ کاسٹ کیا، ملک محمد احمد خان نے 224 ووٹ حاصل کیے۔

21:37 24.2.2024

مسلم لیگ نون کے ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہو گئے

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں ، پنجاب اسمبلی میں ہونے والے انتخاب میں 327 اراکین نے ووٹ دیا۔ ملک محمد احمد خان کو 224 ووٹ ملے۔انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔

اسپیکر کے عہدے کیلئے مسلم لیگ ن ملک محمد احمد خان اور سنی اتحاد کے احمد خان بھچر کو نامزد کیا تھا۔

ڈپٹی اسپیکر کے لیے ن ليگ کی جانب سے ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کی طرف سے معین ریاض مد مقابل ہیں۔

اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی کے 4 نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا، حلف اٹھانے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے حافظ فرحت بھی شامل تھے۔

مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نےملک محمد احمد خان کو پنجاب اسمبلی کا اسپیکر منتخب ہونے پر مبارک باد دی اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ ایوان کو آئینی اور بہتر انداز میں چلائیں گے۔

18:15 24.2.2024

کراچی: احتجاج کے دوران خواتین کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی

17:38 24.2.2024

مختلف سیاسی جماعتوں کا 27 فروری کو سندھ میں یومِ سیاہ کا اعلان

گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس، پاکستان تحریکِ انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف 27 فروری کو سندھ میں یومِ سیاہ کا اعلان کر دیا ہے۔

سندھ اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر جمعیت علمائے اسلام (ف)، جی ڈی اے اور جماعتِ اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے کراچی میں احتجاج کیا۔ اس دوران جھڑپیں اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی ہوئی۔

احتجاج کی وجہ سے کراچی کی مختلف سڑکوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دے دیا۔

بعدازاں شام کو سیاسی جماعتوں نے کارکنوں کو پرامن طور پر منتشر ہونے کا اعلان کرتے ہوئے 27 فروری کو یومِ سیاہ کا اعلان کر دیا۔

16:28 24.2.2024

بیرسٹر گوہر کے خلاف بیان دینے پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے بیرسٹر گوہر خان کے خلاف بیان دینے پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

شوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ شیر افضل مروت کے بیان کی وجہ سے تناؤ کی صورتِ حال پیدا ہوئی۔ لہذٰا دو روز میں معافی نامہ جمع کرائیں۔

شیر افضل مروت نے بیان دیا تھا کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے بعد بیرسٹر گوہر خان کی نااہلی اور خراب کارکردگی کی وجہ سے اب بیرسٹر علی ظفر کو سامنے لایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے تین مارچ کو انٹر پارٹی انتخابات کرانے کا اعلان کر رکھا ہے جس میں بیرسٹر علی ظفر بھی اُمیدوار ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG