عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ہونے والی سزا معطل
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ہونے والی سزا معطل کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سزا معطل کرنے کا فیصلہ سنایا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14، 14 سال کی سزا سنائی تھی۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس ستمبر 2022 میں دائر کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے رواں برس الیکشن سے ایک ہفتہ قبل 31 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14،14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت: سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر از خود نوٹس لے لیا
پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ نے عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت سے متعلق ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر از خود نوٹس لے لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے گزشتہ ہفتے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں شکایت کی تھی کہ عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مداخلت کا جائزہ لیا جائے۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق عدالتِ عظمیٰ نے موجود سات ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دے دیا جب کہ بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔
از خود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہوں گے۔
سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ بدھ کے روز سے کیس کی سماعت کا آغاز کرے گا۔