رسائی کے لنکس

ججز خط معاملہ؛ سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی کمیشن کی سربراہی سے معذرت

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط کے معاملے پر تحقیقات کے لیے قائم کیے گئے کمیشن کی سربراہی سے جسٹس (ر) تصدق جیلانی نے معذرت کر لی ہے۔ انہوں نے خط کے ذریعے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو آگاہ کیا ہے۔

14:57 1.4.2024

خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت: سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر از خود نوٹس لے لیا

پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت سپریم کورٹ نے عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت سے متعلق ہائی کورٹ کے ججز کے خط پر از خود نوٹس لے لیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز نے گزشتہ ہفتے سپریم جوڈیشل کونسل کو لکھے گئے ایک خط میں شکایت کی تھی کہ عدالتی امور میں خفیہ اداروں کی مداخلت کا جائزہ لیا جائے۔

اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق عدالتِ عظمیٰ نے موجود سات ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دے دیا جب کہ بینچ کی سربراہی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کریں گے۔

از خود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والے بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس جمال خان مندوخیل شامل ہوں گے۔

سپریم کورٹ کا سات رکنی بینچ بدھ کے روز سے کیس کی سماعت کا آغاز کرے گا۔

15:03 1.4.2024

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ہونے والی سزا معطل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں ہونے والی سزا معطل کر دی ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سزا معطل کرنے کا فیصلہ سنایا۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14، 14 سال کی سزا سنائی تھی۔

سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس ستمبر 2022 میں دائر کیا گیا تھا جب کہ عدالت نے رواں برس الیکشن سے ایک ہفتہ قبل 31 جنوری کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14،14 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

15:12 1.4.2024

جسٹس تصدق جیلانی کی چھ ججز کے خط پر بننے والے کمیشن کی سربراہی سے معذرت

سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کی جانب سے عدلیہ میں مداخلت کے حوالے سے لکھے گئے خط پر بننے والی ایک رکنی انکوائری کمیشن کی سربراہی سے معذرت کرلی ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے نام اپنے خط میں سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں نے اپنے خط میں سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کیا تھا جس کے سربراہ چیف جسٹس آف پاکستان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ چوں کہ ایک آئینی ادارے سپریم جوڈیشل کونسل یا خود سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں آتا ہے کہ اس لیے اگر میں اس معاملے کی تحقیقات کرتا ہوں تو یہ عدالت کے اختیارات میں مداخلت ہوگی۔

15:30 1.4.2024

سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر سات رکنی بینچ تشکیل، سماعت دو دن بعد ہو گی

سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے معاملے پر از خود نوٹس کی سماعت کے لیے سات رکنی بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بننے والے سات رکنی بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہوں گے۔

سپریم کورٹ بدھ سے از خود نوٹس کی سماعت کا آغاز کرے گی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG