اسد قیصر کا ججوں کے خط کے معاملے پر ایوان میں بحث کرانے کا مطالبہ
تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی اسد قیصر نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط کے معاملے پر ایوان میں بحث کرانے کا مطالبہ کر دیاہے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ججوں پر دباؤ ڈال کر عدلیہ کی آزادی متاثر کی جا رہی ہے۔
تحریکِ انصاف چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر دباؤ ڈال کر فیصلے لیے جا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ججوں نے اپنے اوپر دباؤ کے بارے میں خط چیف جسٹس کو ارسال کر دیاہے۔
بیرسٹر گوہر علی نے بھی کہا کہ قومی اسمبلی میں اس مسئلے پر بحث کرائی جائے۔
اس دوران جمعیت علماء اسلام (ف) کے رکن قومی اسمبلی نورعالم خان نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف سے ایجنڈے کے مطابق ایوان کی کارروائی آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
نورعالم کی تقریر کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں شانگلہ میں خودکش حملے میں چینی انجینئروں کی موت ہونے پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ججوں کے خط معاملے پر پی ٹی آئی کا احتجاج
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے ایوان کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا ہے۔
پیر کو ہونے والے اجلاس میں نو منتخب اراکینِ اسمبلی نے حلف اٹھایا۔ اس موقعے پر تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔
اجلاس میں شانگلہ میں چینی شہریوں پر ہونے والے حملے کی مذمت کی گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے درخواستیں بھی طلب کرلیں۔
سنی اتحاد کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججز کی جانب سے عدالتی امور میں مبینہ مداخلت کے خلاف لکھے گئے خط کے معاملے پر بحث کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔
تاہم اس پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا جس کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔