رسائی کے لنکس

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی، آئینی ترامیم کا بل پیش نہ ہو سکا

سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بھی غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ پارلیمان میں آئینی ترامیم سے متعلق بل پیش نہ کیا جا سکا۔ حکومتی ارکان کے مطابق آئینی ترامیم پر اتفاقِ رائے کے بعد مسودہ پارلیمان میں لایا جائے گا۔

15:19 16.9.2024

ہر چیز کو آج کی سیاست کے چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے: نوید قمر

پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر کا کہنا ہے کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ایک پارٹی کی جیت اور دوسری جماعت کو شکست ہوئی ہے۔ اگر جیت ہوئی ہے تو پارلیمنٹ کی ہوئی اور اگر شکست ہوئی ہے تو پارلیمنٹ کی ہوئی۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ آئینی ترامیم سب کی مشاورت سے ہو سکیں گی۔ ہر چیز کو آج کی سیاست کے چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ عدلیہ طاقت ور ہو تو فائدہ ان کا ہے۔ پی ٹی آئی کے خیال میں پارلیمان مضبوط ہو تو فائدہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو ہوگا۔

15:22 16.9.2024

آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے نہیں تھے: شاہدہ اختر علی

جمعیت علماء اسلام (ف) کی رکنِ قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ ایوان میں ترامیم لانے کی بات ہو رہی تھی۔ لیکن نمبر پورے نہیں تھے۔ اگر عوام کی فلاح کے لیے کوئی چیز لانی ہے تو سب حمایت کریں۔

قومی اسمبلی میں خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب خدشہ ہو کہ کسی خاص شخص کے لیے قانون سازی ہو رہی ہے تو یہی نتیجہ نکلتا ہے۔ بد قسمتی ہے کہ ایسے قوانین بن جاتے ہیں اور ہمیں بھگتنا بھی پڑتا ہے۔

15:27 16.9.2024

طریقۂ کار ٹھیک نہیں کریں گے تو اصلاحات نہیں ہوں گی: فاروق ستار

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ڈرافٹ اور ورکنگ پیپر نہ ملنے کا شکوہ کر رہی ہے ۔

قومی اسمبلی میں خطاب میں فاروق ستار نے کہا کہ خصوصی کمیٹی میں ڈرافٹ نہ رکھتے تو ورکنگ پیپر رکھ دیتے۔

حکومت کا اتحادی ہونے کے لیے حوالے سے ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ متحدہ حکومت کی اتحادی ضرور ہے۔ لیکن ہم مسلم لیگ (ن) نہیں ہیں۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ طریقۂ کار ٹھیک نہیں کریں گے تو اصلاحات نہیں ہوں گی۔

15:33 16.9.2024

آئینی ترمیم کے لیے ووٹ حکومت کا ہے لیکن گڑ بڑ نہ کریں: محمود اچکزئی

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا خطاب میں کہنا تھا کہ اب بال حکومت کی کورٹ میں ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم سب ایوان کی بالا دستی اور طاقت کے سر چشمے کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل کچھ تو تھا جس کی پردہ داری تھی ۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوری ترمیم کے لیے ووٹ آپ کا ہے۔ لیکن گڑ بڑ نہ کریں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG