پی ٹی آئی مظاہرین کی واپسی کے بعد صفائی ستھرائی
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کا احتجاج ختم ہونے کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں صفائی ستھرائی کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین کو ریڈ زون آنے سے روکنے کے لیے سڑکوں پر رکھے گئے کنٹینرز ہٹائے جا رہے ہیں۔ سڑکوں پر موجود کچرا اور سوختہ گاڑیوں کو بھی ہٹایا جا رہا ہے۔ کئی مقامات پر تباہ حال گاڑیاں اب بھی موجود ہیں جنہیں ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے کارکن پیر کو اسلام آباد پہنچے تھے اور منگل کی دوپہر تک پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب ڈی چوک پہنچ گئے تھے۔ بعدازاں منگل کی شب دیر گئے فورسز کے کریٹ ڈاؤن کے بعد مظاہرین ڈی چوک سے واپس ہو گئے تھے۔
اسلام آباد میں امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کئی مقامات پر اب بھی پنجاب رینجرز کے اہلکار نظر آ رہے ہیں۔ احتجاج سے قبل پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا تھا کہ پارٹی قائد عمران خان کو رہا کیا جائے۔ مظاہرین کے دیگر مطالبات میں سیاسی قیدیوں کی رہائی، چھبیسویں آئینی ترمیم کا خاتمہ اور آٹھ فروری کے انتخابات کے مینڈیٹ کی واپسی شامل تھا۔
اسلام آباد کی تازہ ترین صورتِ حال
پاکستان تحریکِ انصاف کا احتجاج ختم ہونے کے بعد اسلام آباد میں بند راستوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسلام آباد کی تازہ ترین صورتِ حال سے متعلق مزید بتارہے ہیں ہمارے نمائندے نذرالسلام۔
افغان شہری 31 دسمبر کے بعد اسلام آباد کی حدود میں نہیں رہ سکیں گے: وزیرِ داخلہ
پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ تمام افغان شہری 31 دسمبر کے بعد اسلام آباد کی حدود میں نہیں رہ سکیں گے۔ اگر انہوں نے رہنا ہوگا تو ڈی سی آفس سے این او سی لینا پڑے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں معمولاتِ زندگی تقریباً بحال ہو چکے ہیں۔ علی امین گنڈاپور "جب سے وہ بھاگے ہیں اس کے بعد ایک دم پروپیگنڈا شروع ہو گیا کہ 33 لاشیں ایک اسپتال میں اور اتنی دوسرے میں ہیں۔" ان کے لوگ صبح سے اسپتال کے چکر لگا رہے ہیں کہ وہ لاشیں ڈھونڈ لیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کسی ایک پولیس والے کے ہاتھ میں بندوق تھی تو انہیں بتا دیں۔ اگر گولی چل رہی ہوتی تو انہوں نے تو پوری دنیا میں بتا دینا تھا۔ اب ان لوگوں کو اپنی شرمندگی چھپانے کا کوئی طریقہ نہیں مل رہا۔ چیلنج کر رہا ہوں کہ اگر کوئی بندہ ہلاک ہوا ہے یا ایسی کوئی چیز ہے تو انہیں بھی بتا دیں۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ "آپ عزت کے ساتھ چلے گئے ہیں وہ بہتر ہیں۔"
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایف آئی آر میں نامزدگی اور گرفتاری سے متعلق سوال پر محسن نقوی کا کہنا تھا کہ "آپ دیکھیں آگے کیا کرتے ہیں۔"
احتجاج میں ہلاکتوں کے ثبوت پیش کیے جائیں: وزیرِ اطلاعات
وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ جدید اسلحے سے لیس شر پسند اسلام آباد آئے تھے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے احتجاج میں شامل شرکا کی جانب سے تشدد ہوا جس کے سبب اموات ہوئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر ہلاکتوں کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ اس کے ثبوت بھی پیش کیے جائیں۔