بھارت کا بنگلہ دیش میں امن و امان کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار
بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئےہیں اور وہاں امن و امان کی صورتِ حال میں بہتری آنے تک ہمیں گہری تشویش رہے گی۔
جے شنکر نے بھارت کے ایوانِ بالا راجیہ سبھا کو بریفنگ دیتے ہوئے پہلی بار اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ مستعفی ہونے والی بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ بھارت میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شیخ حسینہ نے مستعفی ہونے کے بعد بھارت آنے کی اجازت مانگی جس کے بعد وہ بھارت پہنچی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ پیر کو بنگلہ دیش میں اقلیتی کمیونیٹیز کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بعض تنظیموں کی اور گروپس کی جانب سے اقلیتیوں کے تحفظ کے لیے اقدامات بھی کیے گئے ہیں جنھیں ہم سراہتے ہیں۔ تاہم حالات معمول پر آنے تک بھارت کو بنگلہ دیش کی صورتِ حال پر تشویش رہے گی۔
سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیا رہا
بنگلہ دیش کی سب سے بڑی حزبِ اختلاف کی جماعت بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی چیئرپرسن خالدہ ضیا کو رہا کر دیا گیا ہے۔ وہ گزشتہ کئی برس سے گھر میں نظر بند تھیں۔
بنگلہ دیش کے مقامی اخبار ' دی ڈیلی اسٹار' کے مطابق صدارتی آفس نے خالدہ ضیا کی رہائی سے متعلق پریس ریلیز جاری کی ہے۔
صدارتی دفتر کے مطابق صدر محمد شہاب الدین نے مسلح افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، سول سوسائٹی اور طلبہ تحریک کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد خالدہ ضیا کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔
بنگلہ دیشی صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کر دی
بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے طلبہ رہنماؤں کی اپیل کر پارلیمنٹ تحلیل کر دی ہے۔
بنگلہ دیش میں احتجاجی تحریک کے طلبہ رہنماؤں نے صدر کو پارلیمنٹ تحلیل کرنے کے لیے منگل کی دوپہر تین بجے تک کا الٹی میٹم دیا تھا۔ مقرررہ وقت سے قبل ہی صدارتی آفس نے پارلیمنٹ کی تحلیل کا آرڈر جاری کر دیا ہے۔
بنگلہ دیش کی صورتِ حال بھارت کے لیے تشویش ناک ہے: مبصرین
بنگلہ دیش میں طلبہ کے پُر تشدد احتجاج کے سبب وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے مستعفی ہونے اور ملک چھوڑ کر بھارت آمد نے بھارتی سیاسی، سفارتی و صحافتی حلقوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پیر کی شب میں کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت جس میں وزیرِ اعظم کے علاوہ وزیرِ داخلہ امت شاہ، وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر، وزیرِ خزانہ نرملا سیتا رمن، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور انٹیلی جینس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
قبل ازیں وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے وزیرِ اعظم کو بنگلہ دیش کی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔
کانگریس کے ذرائع کے مطابق کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں حزبِ اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بھی ایس جے شنکر سے ملاقات کرکے بنگلہ دیش کے حالات پر گفتگو کی۔
دریں اثنا بھارت نے بنگلہ دیشی فوجی قیادت سے اپیل کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں امن قائم کرے اور صورت حال کو معمول پر لائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مودی حکومت نے شیخ حسینہ کے ملک چھوڑنے کے بعد بنگلہ دیش کے فوجی سربراہ جنرل وقار الزماں کو قیامِ امن میں ہر طرح کا تعاون دینے کی بات کہی ہے۔