رسائی کے لنکس

'ہمارے نمبر پورے نہیں ہوتے تو اتحاد کے بجائے اپوزیشن میں بیٹھیں گے'

مسلم لیگ (ن) کے وفد نے بلاول ہاؤس لاہور کا دورہ کیا ہے اور پیپلزپارٹی کی قیادت سے ملاقات کی ہے۔ دوسری جانب تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ اس کے آزاد امیدوار دو روز میں کسی جماعت میں شامل ہو جائیں گے۔

16:23 11.2.2024

لاہور میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 15 افراد زیرِ حراست

پنجاب پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے پندرہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان اتوار کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف زمان پارک، لبرٹی مارکیٹ اور باغبان پورہ سمیت لاہور کے مختلف علاقوں میں اکٹھا ہونا شروع ہوئے تھے کہ وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے پی ٹی آئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت کسی کو بھی اجتماع کی اجازت نہیں ہے۔ پولیس کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو حراست میں لیا ہے۔

پولیس نے احتجاج کے پیشِ نظر لاہور کی مختلف شاہراہوں پر نفری، قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور واٹر کینن تیار رکھی ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے مبینہ دھاندلی کے خلاف اتوار کو مختلف شہروں میں پُر امن احتجاج کی کال دی تھی جسے بعد ازاں ملتوی کردیا گیا تھا۔

16:41 11.2.2024

مسلم لیگ (ن) سے حکومت سازی پر کوئی بات نہیں ہوئی: ایم کیو ایم

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی قیادت سے حکومت سازی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت سازی سے پہلے بیٹھ کر کوئی لائحہ عمل طے کرنا ہو گا۔ حکومت بننے کے بعد ان کا کیا حصہ ہو گا یا نہیں، یہ آگے کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل معاشی بحران سمیت دیگر بحرانوں سے گرز رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سے ملک کو بحران سے نکالنے کے لیے بات ہوئی۔

خالد مقبول کا مزید کہنا تھا کہ نواز لیگ قیادت سے سیاسی اور مالیاتی استحکام پر بات ہوئی ہے ، ان کے بقول ہمیں سیاسی مفادات کو ختم کرنا ہو گا۔

16:57 11.2.2024

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا پنجاب اسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ 

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اعظم نذیر تارڑ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی جماعت بعض آزاد امیدواروں کی حمایت کے بعد پنجاب اسمبلی میں 155 ارکان کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل کرچکی ہے۔

لاہور میں پارٹی کی سینیئر قیادت کے ایک مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پارٹی نے مشاورت کے بعد پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے فیصلے کا اختیار جماعت کے قائد نواز شریف کو دے دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں (ن) لیگ کے ارکان کی تعداد مزید رابطوں کے بعد 160 تک پہنچ جائے گی اور مخصوص نشستوں کی تعداد ملا کر صوبے میں ایک مضبوط حکومت بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تک سامنے آنے والے نتائج کے مطابق قومی اسمبلی میں سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ (ن) ہے۔ پرانے اتحادیوں کے نمبرز بھی دیکھیں تو زمینی حقائق یہی ہیں کہ ایک مخلوط حکومت بنائیں گے۔

ان کے بقول خواہش تھی کہ ایک جماعت کے پاس اکثریت ہو لیکن ایسا نہیں ہوسکا البتہ اس کا مثبت پہلو یہ ہوگا کہ تمام اکائیوں کی نمائندگی سے بننے والی مخلوط حکومت سے وفاق مضبوط ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ حکومت سازی سے متعلق امور پر بھی بات ہوئی جو مثبت رہی۔

17:00 11.2.2024

پی ٹی آئی کا احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان 

پاکستان تحریکِ انصاف پنجاب کے صدر حماد اظہر نے کہا ہے کہ صوبے بھر سے مشکوک اطلاعات موصول ہونے کے بعد تمام احتجاج موخر کر دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج صرف ریٹرننگ افسروں کے دفاتر کے باہر پر امن احتجاج ہوں گے جہاں ان کے بقول نتائج تبدیل کیے گئے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ خاص طور پر ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو توڑ پھوڑ یا جلاؤ گھیراؤ کی کوشش کریں۔

پی ٹی آئی نے اتوار کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG