'آئینی عہدوں کے لیے پیپلزپارٹی اُمیدوار کھڑے کرے گی'
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور دیگر آئینی عہدوں پر اُمیدوار کھڑے کرے گی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم کمیٹی بنا رہے ہیں تاکہ سیاسی استحکام کے لیے دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم کوشش کریں گے کہ پاکستان کو اس بحران سے نکالیں اور اس سمت پر لے کر جائیں جو پاکستان کے عوام کا حق ہے۔
'خواہش ہے کہ آصف زرداری ملک کے صدر بنیں'
بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ اُن کی خواہش ہے کہ آصف زرداری ملک کے صدر بنیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آصف زرداری سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ "میں اپنے والد کو ایوانِ صدر میں دیکھنا چاہتا ہوں، ملک جل رہا ہے بجھانے کی صلاحیت صرف آصف زرداری کے پاس ہے۔"
مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار کو ووٹ دیں گے مگر وفاقی کابینہ میں شامل ہونے میں دلچسپی نہیں ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی وزارتِ عظمی کے لیے مسلم لیگ (ن) کے اُمیدوار کو ووٹ دے گی، لیکن وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مطلوبہ مینڈیٹ نہیں ملا، لہذٰا میں وزارتِ عظمیٰ کا اُمیدوار نہیں ہوں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ اہم مسائل اور مواقع پر انہیں (مسلم لیگ ن) کو ووٹ دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے سپلٹ مینڈیٹ اس لیے دیا ہے تاکہ سیاسی جماعتیں مل کر کام کریں گے۔ لیکن پی ٹی آئی اب بھی غلط راستے پر چل رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ وہ کسی کے ساتھ بات نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پارلیمان بنے گی کیوں کہ یہ وہ فورم ہے جہاں عوام کے مسائل حل کرائے جائیں گے۔ ملک کی خاطر یقینی بنائیں گے کہ حکومت سازی کا عمل مکمل ہو اور ملک میں استحکام ہو۔ ایسا نہیں چاہتے کہ ہمیں نئے الیکشن کی طرف جانا پڑے۔
پی ٹی آئی کا مرکز اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم اور خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر چلنے کا اعلان
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے مرکز اور پنجاب میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) جب کہ خیبرپختونخوا میں جماعتِ اسلامی کے ساتھ مل کر چلنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی ترجمان رؤف حسن کا کہنا تھا کہ عمران خان نے منظوری دی ہے کہ ایم ڈبلیو ایم اور جماعتِ اسلامی کے ساتھ مل کر چلا جائے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ہم دوسری جماعتوں کے ساتھ بھی بات چیت کرنے کو تیار ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ "مجھے سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے مختلف جماعتوں کے ساتھ رابطہ کرنے کی ذمہ داری دی ہے۔"