جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج ہوگا
جمعیت علماء اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس آج مولانا فضل الرحمٰن کی صدارت میں ہوگا۔
ترجمان جے یو آئی (ف) کے مطابق اجلاس میں انتخابی نتائج پر تحفظات اور حکومت یا اپوزیشن میں بیٹھنے سمیت دیگر آپشنز پر غور کیا جائے گا۔
حکومت سازی کے لیے سیاسی جماعتوں نے ایک دوسرے سے رابطے شروع کردیے ہیں اور اس حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے درمیان دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔
دوسری جانب سندھ سے 17 نشستیں حاصل کرنے والی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے ایک وفد کی منگل کو اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) ، مسلم لیگ (ق) اور جے یو آئی (ف) کی قیادت سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔
امریکہ کا پاکستان کے انتخابی عمل میں مبینہ بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ
امریکہ نے پاکستان کے انتخابی عمل میں مبینہ بد عنوانی کے الزامات کی مکمل تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستانی انتخابات میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق بعض تحفظات کا اظہار کھل کر اور نجی سطح پر بھی کیا اور ہم نے یورپی یونین، برطانیہ اور دیگر ممالک کی طرف سے ظاہر کیے گئے اظہارِ تشویش کی تائید بھی کی ہے۔
میتھیو ملر نے پیر کے روز ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ انتخابی عمل میں بعض بے قاعدگیاں، جن کا ہم نے مشاہدہ کیا، ان کے بارے میں ہم نے پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ لوگوں کی رائے کا احترام کیا جائے۔
انہوں نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ مداخلت اور دھوکہ دہی کے جو الزامات سامنے آ رہے ہیں ، پاکستان کے قانون کے تحت ان کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔ ہم آنے والے دنوں میں اس عمل پر نظر رکھیں گے۔"
ایک سوال کے جواب میں ترجمان میتھیو ملر نے کہا، "میں صرف اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ دھوکہ دہی کے الزامات کی مکمل چھان بین کی ضرورت ہے ۔ یہ واضح طور پر ایک مسابقتی انتخابات تھے جس میں لوگوں نے انتخاب کرنے کا حق استعمال کیا۔
کسی جماعت میں شمولیت کا اعلان شام تک کر دیا جائے گا: بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کسی جماعت میں شمولیت کرنے کے فیصلے کا اعلان عمران خان سے ملاقات کے بعد منگل کی شام تک کر دیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر کے مطابق تحریکِ انصاف مسلم لیگ ن یا پیپلز پارٹی کے ساتھ نہیں بیٹھے گی اور آئندہ دو روز میں وزارتِ عظمیٰ، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے لیے ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے اعلان کردہ انتخابی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے 93 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اب آزاد امیدواروں کو کسی بھی رجسٹرڈ سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر نی ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کس جماعت میں شامل ہوں گے۔ البتہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان مجلس وحدت مسلمین میں شامل ہیں جو پہلی مرتبہ قومی اسمبلی میں پہنچی ہے اور اسے خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلعے کرم سے ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔
پی ٹی آئی سربراہ بیرسٹر گوہر علی خان نے 10 فروری کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ پی ٹی آئی کا ایم ڈبلیو ایم سے انتخابی اتحاد ہے۔