رسائی کے لنکس

سرکاری افسران کو ٹرول کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی: نگراں وزیرِ اعظم

ایک بیان میں نگراں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنی وفاداریاں ریاستِ پاکستان کے بجائے اس متشدد گروہ کے ساتھ وابستہ کر لیں۔

11:19 19.2.2024

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 43 ٹانک کے  چھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 43 ٹانک کے چھ پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ پیر کو ہو رہی ہے۔

ایک پولنگ اسٹیشن ضلع ٹانک کے کوٹ اعظم اور پانچ پولنگ اسٹیشنز تحصیل کلاچی میں واقع ہیں۔

پولنگ شام پانچ بجے تک بنا کسی وقفے کے جاری رہے گی۔

آٹھ فروری کو سیکیورٹی صورتِ حال کے باعث چھ پولنگ اسٹیشن پر پولنگ نہیں ہوسکی تھی۔

جے یو آئی (ف) کے امیدوار مولانا اسعد محمود نے ان پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کی درخواست کی تھی۔

الیکشن میں جے یو آئی (ف) کےسربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیٹے مفتی اسعد محمود اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار داور خان کنڈی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

واضح رہے کہ 348 پولنگ اسٹیشنز میں سے 342 پولنگ اسٹیشنز کے رزلٹ آگئے ہیں جس کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار کو 826 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

10:30 19.2.2024

سپریم کورٹ میں انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست، سابق بریگیڈیئر کو نوٹس جاری

سپریم کورٹ نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور الیکشن کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کرنے والے درخواست گزار کو وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کر دیا۔

درخواست گزار کی جانب سے درخؐاست واپس لینے کی استدعا کی گئی تھی۔ البتہ سپریم کورٹ نے درخواست گزار کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے درخواست سماعت کی ہے۔

بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان نے آٹھ فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست 12 فروری کو دائر کی تھی۔ بعد ازاں انہوں نے 13 فروری کو یہ درخواست واپس لینے کی استدعا کی تھی۔

سپریم کورٹ میں پیر کو سماعت میں درخواست گزار علی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے درخواست گزار کو ڈھونڈ کر پیش کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ یہ صرف تشہیر کے لیے درخواستیں دائر کرتے ہیں۔ ایسا تو نہیں ہو گا۔

انہوں نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ درخواست دائر کرنے والے شخص کو پیش کیا جائے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست گزار نے تو آئینی درخواست واپس لینے کی استدعا کر دی تھی۔ ان کی درخواست پر تو ویسے بھی اعتراضات عائد ہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کون ہیں اور کہاں ہیں؟ ان موصوف نے تو درخواست پر وکیل کا نام بھی نہیں لکھا۔ اب ایسے نہیں چلے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ساری دنیا میں درخواستیں دائر ہوتی ہیں۔ مگر وہ میڈیا پر نہیں چلتیں نہ اخبارات کی زینت بنتی ہیں۔ درخواست گزار کو پیش کیا جائے۔

پہلے سپریم کورٹ نے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو نوٹس کی تعمیل کرانے کا حکم دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایسے سپریم کورٹ کے ساتھ مذاق نہیں ہو سکتا۔ یہ کیس ہم سنیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج ہی ان کی درخواست کو سنیں گے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے خود کو فوج کا سابق بریگیڈئیر ظاہر کیا۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست گزار بریگیڈئیر ریٹائرڈ علی خان کو وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت21 فروری تک ملتوی کر دی۔

09:40 19.2.2024

سپریم کورٹ: انتخابات کالعدم قرار دینے درخواست کی سماعت آج ہو گی

پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت ملک میں حالیہ عام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت آج کر رہی ہے۔

ملک میں آٹھ فروری کو عام انتخابات ہوئے تھے۔ ان انتخابات کے حوالے سے ایک شہری علی خان نے درخواست دائر کی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن عدلیہ کی نگرانی میں نہیں ہوئے۔ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہیں۔ اس صورت میں انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اس درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرے گے۔ بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔

درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر عالمی سطح پر تنقید ہو رہی ہے جس سے پاکستان کی بد نامی ہو رہی ہے ۔

درخواست گزار نے یہ استدعا بھی کی ہے کہ انتخابات کو کالعدم قرار دے کر 30 دن میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں میں انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ درخواست گزشتہ پیر کو دائر کی گئی تھی جس کو تین دن قبل سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔

09:27 19.2.2024

پاکستان میں ایکس تک رسائی میں دشواری

پاکستان میں سوشل میڈیا صارفین پیر کو بھی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) تک رسائی میں مشکلات کی شکایت کر رہے ہیں۔

ایکس پر پاکستان میں ’ٹوئٹر ڈاؤن‘ کا ٹرینڈ بھی مستقل موجود ہے۔

انٹرنیٹ تک رسائی کو مانیٹر کرنے والے ادارے ‘نیٹ بلاکس‘ کے مطابق پاکستان میں صارفین کو ہفتے کے دن سے ’ایکس‘ تک رسائی میں دشواری کا سامنا کرنا پر رہا ہے۔

نیٹ بلاکس کے مطابق یہ پابندی ایک ایسے موقع پر لگائی جا رہی ہے جب ملک میں انتخابات میں دھاندلی کے الزامات سامنے آ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو دن قبل پی ٹی آئی نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ تحریکِ انصاف کا الزام ہے کہ ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو مبینہ طور پر دھاندلی کرکے شکست دی گئی۔ دیگر کئی جماعتیں بھی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کر رہی ہیں۔ اتوار کو چار جماعتوں کے اتحاد نے بلوچستان میں پہیہ جام ہڑتال کی تھی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG