امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے وہ آج دُنیا کو فخریہ طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ امریکہ معاشی عروج کے راستے کے درمیان میں پہنچ چکا ہے جو دنیا نے پہلے کبھی نہیں دیکھا ہو گا۔
سوئٹزر لینڈ میں جاری ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کے دوران امریکی صدر نے ملکی معیشت سے متعلق کامیابیوں پر کھل کر اظہار خیال کیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ چین اور میکسیکو سے ہونے والے حالیہ تجارتی معاہدے 21 ویں صدی کے ماڈل کے عکاس ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کا معاشی بدلاؤ حیرت انگیز رہا ہے۔ انہوں نے شرکا کو یاد دہانی کرائی کہ دو سال قبل انہوں نے اسی فورم سے خطاب میں کہا تھا کہ ہم نے امریکہ کی زبردست واپسی کا آغاز کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ شکوک و شبہات کا وقت ختم ہو گیا ہے۔ انہوں نے امریکہ میں سرمایہ کاری کرنے پر کاروباری شخصیات کا شکریہ بھی ادا کیا۔ صدر ٹرمپ کے بقول وہ صنعت اور سرمایہ کاری کو دوبارہ امریکہ واپس لانے پر بزنس لیڈرز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کا دورۂ سوئٹزر لینڈ اور ورلڈ اکنامک فورم پر خطاب ایسے وقت میں ہوا ہے جب ان کے مواخذے کے لیے امریکی سینیٹ میں ٹرائل کا آغاز ہو گیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے دورے سے قبل یہ قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی تھیں کہ امریکی صدر سینیٹ میں ٹرائل شروع ہونے کے سبب شاید اس کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے۔ لیکن ان کے معاونین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ امریکی عوام کو اچھے نتائج کی فراہمی پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔
ورلڈ اکنامک فورم کے 2020 کے اجلاس میں ماحولیات سے متعلق مسائل پر گفتگو کی جانی تھی۔ ڈیووس میں صدر ٹرمپ کا ہیلی کاپٹر جہاں لینڈ ہوا، وہاں بھی برف پر 'ایکٹ آن کلائمیٹ' یعنی ماحولیات سے متعلق کچھ کرو کے الفاظ درج تھے۔
البتہ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس فورم میں وہ امریکہ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے شرکت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "امریکہ فروغ پا رہا ہے۔ امریکہ پھل پھول رہا ہے، ہاں امریکہ جیت رہا ہے اور ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔"
صدر ٹرمپ نے خطاب کے دوران امریکہ میں بیروزگاری میں کمی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ بڑھی ہے اور لاکھوں افراد کو بیروزگاری سے نکالا گیا ہے۔
امریکی صدر کی خطاب کے بعد کچھ عالمی رہنماؤں اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔