پاکستان کے نئے صدر کے لئے دو نئے نام سامنے آئے ہیں، جبکہ سوشل میڈیا پر سرتاج عزیز کو ہاٹ فیورٹ صدارتی امیدوار قرار دیا جا رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نئے ناموں میں کوئی بھی پارٹی رہنما شامل نہیں۔
حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کی اعلیٰ قیادت نے جمعرات کو ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا جس میں وزیراعظم نواز شریف خود بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں بلوچستان کے قوم پرست رہنما سردار عطا الله مینگل اور بلوچستان ہی سے ن لیگ کے رہنما سردار یعقوب ناصر کے ناموں پر اچھی طرح غور و خوض ہوا۔
وزیراعظم نواز شریف کی خواہش ہے کہ اگر سردار عطاء اللہ مینگل کو قبول ہو تو انہیں صدارتی امیدوار بنایا جاسکتا ہے۔ نواز شریف اس سے قبل نگراں وزیراعظم کے لئے بھی سردار عطاء اللہ مینگل کا نام پیش کرچکے تھے۔ تاہم، عطااللہ مینگل آخری وقت تک اس ذمے داری کو اٹھانے سے بچتے رہے۔ انہوں نے واضح طور پر معذرت کرلی تھی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئندہ کچھ گھنٹوں میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان یا کوئی دوسرا اہم مسلم لیگی رہنما سردار عطا الله مینگل سے ملاقات کرنے والا ہے۔
سردار عطاء اللہ مینگل کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وفاقی وزیر سردار یعقوب ناصر کا نام بھی صدارتی امیدوار کے طور پر زیر غور ہے۔ ن لیگ کے خیال میں سردار یعقوب ناصر بلوچستان سے صدر کے لئے ایک موثر امیدوار ہوسکتے ہیں اور (ن) لیگ کی قیادت ان کے نام پر بھی غور کر رہی ہے۔
سرتاج عزیز سوشل میڈیا پر ہاٹ فیورٹ صدارتی امیدوار
مذکورہ بالا ناموں سے پہلے ظفر اقبال جھگڑا، سرتاج عزیز، سید غوث علی شاہ اور ممتاز بھٹو کے ناموں پر غور ہو چکا ہے۔ ان چاروں افراد کا تعلق بالترتیب، خیبرپختونخواہ اور سندھ سے ہے۔ لیگی حلقوں کا کہنا ہے کہ نواز شریف پنجاب کے بجائے چھوٹے صوبوں کو صدارت سونپنا چاہتے ہیں۔ لہذا، بلوچستان کی نمائندگی کرنے کے لئے سردار مینگل اور سردار یعقوب کے ناموں پر غور کیا گیا۔
ادھر، سوشل میڈیا ایک الگ ہی رخ دکھا رہا ہے۔ وہاں وزیراعظم کے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز کو ’ہاٹ فیورٹ صدارتی امیدوار‘ کے طور پر پورٹرے کیا جا رہا ہے، جبکہ سرتاج عزیز کی پوتی شرمین عزیز کو سہیلیوں کی طرف سے مبارک بادوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جبکہ سرتاج عزیز کے بیٹوں کو بھی والد کے صدر بننے کی اطلاعات پر دوستوں سے مبارکبادیں مل رہی ہیں۔