واشنگٹن —
تھائی لینڈ کے دارالحکومت میں جاری مظاہرے سنگین صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب تھائی لینڈ کی وزیر ِ اعظم ینگ لک شیناوترا نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
تھائی لینڈ میں جاری یہ مظاہرے وزیر ِ اعظم ینگ لک شیناوترا کی برطرفی کے مطالبے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
بنکاک میں مظاہرے کے دوران ایک سٹیڈیم کے پاس فائرنگ ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جبکہ کم از کم چار زخمی ہوئے۔
مظاہرے نے اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کیا جب ینگ لک شیناوترا کی حمایت میں نکالی جانے والی ایک ریلی میں شرکت کے لیے جانے والوں پر حکومت مخالف مظاہرین نے حملہ کر دیا۔
ہفتے کے روز بنکاک میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین اکٹھے ہوئے۔ مظاہرین نے حکومت کے مواصلات کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ ایک بس اور دیگر کئی سواریوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔
دارالحکومت میں جاری انتشار و کشیدگی کو روکنے کے لیے تھائی لینڈ کی وزیر ِ اعظم نے مظاہرین سے بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب حکومت مخالف تحریک کی جانب سے وزیر ِ اعظم سے مذاکرات کی دعوت کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا گیا ہے کہ حکومت ان مذاکرات کے لیے سنجیدہ اور مخلص نہیں۔
وزیراعظم کے خلاف جمعرات کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گئی تھی اور انھوں نے مستعفی ہونے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے صورتحال کے مذاکراتی حل پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مظاہروں کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کریں گی۔
حزب مخالف وزیراعظم ینگ لک پر بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے آرہے ہیں اور انھیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے احتجاج کرنے والے لوگ وزارت خارجہ اور خزانہ کی عمارتوں کے بعض حصوں پر قبضہ جب کہ وزارت داخلہ کا محاصرہ کر چکے ہیں۔
تھائی لینڈ میں جاری یہ مظاہرے وزیر ِ اعظم ینگ لک شیناوترا کی برطرفی کے مطالبے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
بنکاک میں مظاہرے کے دوران ایک سٹیڈیم کے پاس فائرنگ ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جبکہ کم از کم چار زخمی ہوئے۔
مظاہرے نے اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کیا جب ینگ لک شیناوترا کی حمایت میں نکالی جانے والی ایک ریلی میں شرکت کے لیے جانے والوں پر حکومت مخالف مظاہرین نے حملہ کر دیا۔
ہفتے کے روز بنکاک میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین اکٹھے ہوئے۔ مظاہرین نے حکومت کے مواصلات کے دفتر میں گھسنے کی کوشش کے ساتھ ساتھ ایک بس اور دیگر کئی سواریوں کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا۔
دارالحکومت میں جاری انتشار و کشیدگی کو روکنے کے لیے تھائی لینڈ کی وزیر ِ اعظم نے مظاہرین سے بات چیت کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب حکومت مخالف تحریک کی جانب سے وزیر ِ اعظم سے مذاکرات کی دعوت کو یہ کہتے ہوئے رد کر دیا گیا ہے کہ حکومت ان مذاکرات کے لیے سنجیدہ اور مخلص نہیں۔
وزیراعظم کے خلاف جمعرات کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گئی تھی اور انھوں نے مستعفی ہونے کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے صورتحال کے مذاکراتی حل پر زور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مظاہروں کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کریں گی۔
حزب مخالف وزیراعظم ینگ لک پر بدعنوانی کے الزامات عائد کرتے آرہے ہیں اور انھیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے احتجاج کرنے والے لوگ وزارت خارجہ اور خزانہ کی عمارتوں کے بعض حصوں پر قبضہ جب کہ وزارت داخلہ کا محاصرہ کر چکے ہیں۔